ایک نئی تحقیق کے مطابق مستقبل میں لعاب کے معمولی ٹیسٹ سے بچوں میں آٹزم کی بیماری کے بارے میں پتہ چلانا ممکن ہو سکے گا۔
آٹزم بچوں کے اعصابی نظام کو متاثر کرنے والا مرض ہے جس کے باعث بچوں کو ابلاغ میں مشکلات پیش آتی ہیں۔
لعاب کے ٹیسٹ سے بچوں کے جسم میں مختلف پروٹینز کی سطح کے بارے میں پتہ لگایا جا سکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ٹیسٹ کی مدد سے چھوٹے بچوں میں آٹزم کے بارے میں پتہ لگانا آسان ہو جائے گا۔
جن بچوں کو آٹزم کا مرض لاحق ہوتا ہے ان میں پروٹین کی شرح اپنے دیگر ہم عصر بچوں (جنہیں آٹزم کا مرض لاحق نہیں ہوتا) کی نسبت مختلف ہوتی ہے۔
یونیورسٹی آف نیو یارک اور کلارک سن یونیورسٹی کے ماہرین کے مطابق اس تحقیق میں آٹزم کے شکار چھ بچوں سے حاصل کیے گئے نو مختلف پروٹینز کا تجزیہ کیا گیا۔ آٹزم کے شکار بچوں میں پروٹینز کی شرح دیگر بچوں کی نسبت کہیں زیادہ تھی۔
ایک تحقیق کے مطابق امریکہ میں ہر 68 بچوں میں سے ایک بچہ ’آٹزم‘ کا شکار ہو جاتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
ماہرین کے مطابق امریکہ کے علاوہ دنیا بھر میں بھی آٹزم میں مبتلا بچوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔
ماہرین کہتے ہیں کہ لعاب کے ٹیسٹ کی وجہ سے بچوں میں آٹزم کے مرض کا پتہ چلانا بہت آسان ہو سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق اس ٹیسٹ کی مدد سے بچوں کے رویوں میں تبدیلی سے قبل ہی آٹزم کا پتہ چلا کر اس کا جلد علاج شروع کیا جانا ممکن ہوسکے گا۔
یہ تحقیق آٹزم ریسرچ جرنل میں شائع ہوئی ہے۔