'فیفا' کی جانب سے پابندی کا سامنا کرنے والے یوراگوئے کے فٹ بالر لوئس سواریز نے اٹلی کے کھلاڑی جارجیو چیلینی سے انہیں کاٹنے پر معافی مانگی ہے۔
سواریز نے یورا گوئے اور اٹلی کے درمیان 24 جون کو کھیلے جانے والے ورلڈ کپ میچ کے دوران بال پر چھینا جھپٹی کے دوران چیلینی کے کاندھے پر اپنے دانت گاڑ دیے تھے۔
ابتداً سواریز نے اطالوی فٹ بالر کو کاٹنے کی تردید کی تھی۔ لیکن ان کی تردید کے باوجود 'فیفا' نے یوراگوئے کے اسٹار اسٹرائیکر کے خلاف سخت ترین ایکشن لیتے ہوئے انہیں نہ صرف ورلڈ کپ سے باہر کردیا تھا بلکہ ان پر یوراگوئے کی طرف سے اگلے نو بین الاقوامی میچز کھیلنے اور اگلے چار ماہ تک فٹ بال سے متعلق کسی بھی سرگرمی میں حصے لینے سے بھی روک دیا تھا۔
'فیفا' کی جانب سے ورلڈ کپ کے دوران کسی بھی کھلاڑی کو سنائی جانے والی یہ اب تک کی سب سے سخت سزا ہے جس پر یوراگوئے کے فٹ بال شائقین میں سخت غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
سواریز کے دانتوں کا نشانہ بننے والے اطالوی کھلاڑی چیلینی نے بھی انہیں سنائی جانے والی سزا پر تنقید کرتے ہوئے اسے "بہت سخت" قرار دیا تھا۔
پیر کو جاری کیے جانے والے اپنے ایک بیان میں سواریز نے محتاط الفاظ میں اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے چلینی کو کاٹا تھا جس پر وہ ان سے اور تمام فٹ بال شائقین سے معذرت خواہ ہیں۔
اپنے بیان میں سواریز نے کہا ہے کہ وطن واپس لوٹنے اور گھر والوں کے ساتھ کئی روز گزارنے کے بعد انہیں اطمینان سے 24 جون کو پیش آنے والے واقعے پر از سرِ نو غور کرنے کا موقع ملا ہے۔
بیان میں سواریز نے کہا ہے کہ جو کچھ اس دن ہوا وہ اس پر بہت شرمندہ ہیں اور چیلینی اور فٹ بال شائقین سے معافی مانگتے ہیں۔
بیان میں سواریز نے عزم ظاہر کیا ہے کہ دوبارہ ایسا کوئی واقعہ نہیں ہوگا۔
سواریز کے اس معافی نامے کی اشاعت کے فوراً ہی بعد اطالوی فٹ بالر چیلینی نے اپنے ایک بیان میں ان کی معافی کو قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس واقعے کو بھول چکے ہیں۔
اپنے جوابی بیان میں چلینی نے امید ظاہر کی ہے کہ 'فیفا' اب سواریز پر عائد پابندی میں کمی کردے گی۔
یورا گوئے کی فٹ بال ایسوسی ایشن پہلے ہی اعلان کرچکی ہے کہ وہ سواریز پر عائد پابندی کےخلاف 'فیفا' سے نظرِ ثانی کی اپیل کرے گی۔