سوڈان پر فضائی حملوں کا الزام

فائل

فوجی ترجمان کیلا دوئل کویتھ نے بدھ کے دِن الزام لگایا کہ سوڈان نے اُس کی چار شمالی ریاستوں یونٹی، اپر نیل، مغربی بحر الغزل اور شمالی بحر الغزل کے مختلف مقامات پر بم برسائے ہیں

جنوبی سوڈان کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کےتوسط سے عمل میں آنے والی جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سوڈان نے ہمسایہ ملک کی سرحد عبور کرکے فضائی حملے کیے ہیں۔

فوجی ترجمان کیلا دوئل کویتھ نے بدھ کے دِن الزام لگایا کہ سوڈان نے اُس کی چار شمالی ریاستوں یونٹی، اپر نیل، مغربی بحر الغزل اور شمالی بحر الغزل کے مختلف مقامات پر بم برسائے ہیں۔

مغربی بحرالغزل کی راجا کاؤنٹی کے کمشنر رزق ڈومینک نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ اِن فضائی حملوں کا آغاز پیر سے ہوا اور یہ منگل اور بدھ کو بھی جاری رہے۔

اُنھوں نے کہا کہ جب ایک طیارہ بم گرا چکا تو دوسرا بم برسانے پہنچ گیا، جب کہ کُل تین جہاز اِس کارروائی میں شامل نظر آتے ہیں۔

گذشتہ ہفتے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک قراردادمنظور کرتےہوئے دونوں فریق ممالک کو ہفتے کے روز تک جنگ بندی پر عمل پیرا ہونے کا مطالبہ کیا، بصورتِ دیگر ممکنہ پابندیوں کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوجائیں۔

دونوں ہمسایہ ممالک نےافریقی یونین کے روڈ میپ کو تسلیم کرتے ہوئے لڑائی ختم کرنے پر اصولی اتفاق کیا ہے۔ سمجھوتے میں دونوں ممالک سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ 90دِن کے اندر اندر اپنے تنازعات کا تصفیہ کرلیں یا پھر لازمی بین الاقوامی ثالثی کا سامنا

کرنے کے لیے تیاررہیں۔

جنوبی سوڈان کی شمال سے علیحدگی کو محض 10ماہ کا عرصہ گزرا ہے، جس دوران دونوں ملکوں میں تناؤ اس حد تک بڑھ گیا ہے کہ وہ لڑائی کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں۔