جرائم کی بین الاقوامی عدالت نے سوڈانی صدرعمرالبشیر کےخلاف گرفتاری کےنئےاحکامات جاری کردیے ہیں، جِن میں مغربی دارفر میں سرزد ہونے والے جرائم کےضمن میں اُن کے خلاف نسل کشی کے تین الزامات عائد کیےگئے ہیں۔
عدالت کے ترجمان، رونجا روبلا نے کہا ہے کہ عدالت کے ججوں کی دانست میں مسٹر بشیر دارفر میں فَر، مسالیت اور زغوا کے تین نسلی گروپوں کی نسل کشی کے ذمے دار ہیں۔
جرائم کی بین الاقوامی عدالت نے پہلی بارکسی پر نسل کشی کا الزام عائد کیا ہے، جب کہ یہ مسٹر بشیر کی گرفتاری کا دوسرا وارنٹ ہے۔ 2009ء میں ججوں نےاُن پرجنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کا الزام لگایا تھا لیکن نسل کشی کا الزام عائد کرنے سے انکار کیا تھا۔
واشنگٹن میں امریکی محکمہٴ خارجہ کے ترجمان پی جے کراؤلی نے مسٹر بشیر پر زور دیا کہ اپنے خلاف الزامات کی صفائی کےلیے آئی سی سی کا سامنا کریں۔
مسٹر بشیر نے پچھلےا لزامات کو مسترد کردیا تھا اور عدالت کے اختیار کوچیلنج کیا تھا۔
مارچ 2009ء میں سوڈانی صدر کسی ریاست کے پہلے سربراہ تھے جن پر آئی سی سی نے یہ الزامات عائد کیے۔ عدالت نے اُن پر دارفر میں عام لوگوں کے خلاف جنگی جرائم، جنسی زیادتی اور قتل کی مہم کی سرپرستی کرنے کا الزام لگایا تھا۔
2009ء میں ججوں نےاُن پرجنگی جرائم اورانسانیت کے خلاف جرائم کا الزام لگایا تھا، لیکن نسل کشی کا الزام عائد کرنے سے انکار کیا تھا