سوڈان کے صدر عمر البشیر اپنی گرفتاری کے بین الاقوامی وارنٹ کے خلاف سرکشی کے تازہ ترین مظاہرے میں منگل کے روز ایک دورے پر مصر پہنچے ہیں۔
مسٹر بشیر نے سوڈان میں اس ماہ کے صدارتی انتخاب میں کامیابی کے سرکاری اعلان کے ایک دن بعد مصر کے صدر حُسنی مبارک سے ملاقات کی ہے۔مصر کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سے کہا ہے کہ دونوں لیڈروں نے سوڈان کے واقعات اور دو طرفہ مسائل پر غوروخوض کیا۔
بین الاقوامی فوجداری عدالت کی جانب سے مسٹر بشیر پر سوڈان کے علاقےدار فُر میں مبیّنہ جنگی جرائم کے باضابطہ الزامات عائد کیے جانے کے باوجود، مصرنے پچھلے سال کئى بار سوڈان کے صدر کا خیر مقدم کیا تھا۔
پیر کےروز مسٹر بشیر نے وعدہ کیا تھا کہ وہ 2005 کے اُس امن کے معاہدے کا احترام کریں گے ، جس کے نتیجے میں سو ڈان میں شمال اور جنوب کے درمیان خانہ جنگی ختم ہوئى تھی۔ اور انہوں نے کہا ہے کہ ملک کے جنوبی حصّے کی آزادی کے سوال پر ریفرینڈم طے شدہ پراگرام کے مطابق ہوگا۔
پیرکےروزمسٹر بشیرنےوعدہ کیاتھا کہ وہ 2005 کے اُس امن کے معاہدے کا احترام کریں گے، جِس کے نتیجےمیں سوڈان میں شمال اورجنوب کےدرمیان خانہ جنگی ختم ہوئى تھی