’سپر بلو بلڈ مون‘ کا نظارہ کرنے میں لوگ کافی پرجوش نظر آئے

فائل

سال 2018 کے پہلے چاند گرہن کا نظارا دنیا کے مختلف ملکوں کی طرح پاکستان میں بھی دیکھا گیا۔

چاند گرہن کے ساتھ سپر مون اور بلڈ مون کا یہ نظارا تقریباً ڈیڑھ صدی بعد دیکھا گیا۔ اس منظر کو دیکھنے کے لئے دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی لوگ کافی پرجوش نظر آئے اور گھروں کی چھتوں پر چڑھ کر قدرت کا یہ منظر دیکھتے نظر آئے۔

پاکستانی وقت کے مطابق چاند گرہن کا وقت سہ پہر 3 بج کر51 منٹ پر شروع ہوا اور رات 9 بج کر 8منٹ تک جاری رہا۔

منفرد نظارے کو دیکھنے کے لئے جامعہ پنجاب اور جامعہ کراچی کے انسٹیٹوٹ آف سپیس سائنسز کے ڈپاٹمنٹس نے بھی چاند گرہن کے معائنے کے لئے خصوصی انتظامات کئے تھے۔ ان ڈپارٹمنٹس میں طاقتور دوربینوں کے ذریعے چاند گرہن کا مشاہدہ کیا گیا۔

انسٹیٹیوٹ آف اپر اسپیس جامعہ کراچی کے چئیرپرسن ڈاکٹر جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ زمین سے فاصلہ کم ہونے اور چودہویں رات کے باعث چاند 14 فیصد تک بڑا اور زیادہ روشن نظر آیا۔

ماہرین کے مطابق سپر بلیو بلڈ مون کے ایک ساتھ واقع ہونے کا یہ منظر تقریباً 151 سال بعد ہوا۔

سپر بلیو بلڈ مون کا نظارا امریکہ، روس، مشرقی یورپ، ایشیا اور آسڑیلیا میں بھی دیکھا گیا۔