ورجینیا: داعش کی امداد، علی شُکری کو 11 سال قید کی سزا

فائل

محکمہٴانصاف نے جمعے کو ایک بیان میں 17 برس کے علی شُکری امین کی شناخت ’ایک ایسے نوجوان امریکی کے طور پر کی ہے جس نے دولت اسلامیہ کو مادی حمایت فراہم کرنے کے لیے سماجی میڈیا کا استعمال کیا‘

داعش کے شدت پسند گروپ کو مادی اعانت اور وسائل فراہم کرنے کی سازش کا جرم ثابت ہونے پر، امریکی ریاست، ورجینیا کے ایک نوجوان کو 11 برس قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

امریکی محکمہٴانصاف نے جمعے کے روز ایک بیان میں 17 برس کے علی شُکری امین کی شناخت ’ایک ایسے نوجوان امریکی کے طور پر کی ہے جس نے دولت اسلامیہ کو مادی حمایت فراہم کرنے کے لیے سماجی میڈیا کا استعمال کیا‘ ؛ اور کہا ہے کہ قید کی سزا مکمل ہونے کے بعد، ’اُن کی زندگی بھر نگرانی کی جاتی رہے گی، تاکہ انٹرنیٹ پر اُن کی سرگرمیوں پر نظر رکھی جا سکے‘۔

امریکی اٹارنی، دانا بوانٹے کے بقول، ’آج کی اِس سزا سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ جو لوگ داعش کی حمایت کرتے ہیں یا اُسے وسائل فراہم کرنےکے لیے سماجی میڈیا استعمال کرتے ہیں، اُنھیں نہ صرف پہچانا جا سکتا ہے، بلکہ اُنھیں قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا؛ اور یہ معاملہ اُس الزام سے کم نہیں جس میں دولت اسلامیہ کے لیے ہتھیار اٹھانے کی غرض سے لوگ اُدھر کا سفر کرتے ہیں۔

عدالت کی دستاویزات کے مطابق، امین نے، جنھوں نے جون میں اقبالِ جرم کیا تھا، ٹوئٹر استعمال کرنے کا جرم مانا تھا، جس کا مقصد’داعش اور اُس کے حامیوں کو مشورہ اور حوصلہ‘ فراہم کرنا تھا۔ اُس نے یہ یہ بھی تسلیم کیا ہے کہ جنوری میں ورجینا کے ایک 18 برس کے ایک اور نوجوان، رضا نیک نژاد کو شام کا سفر کرنے کے بندوبست میں اُن کا ہاتھ تھا، تاکہ وہ دولت اسلامیہ کی مدد کرسکے۔

جون میں، نیک نژاد پر دہشت گردوں کو مادی اعانت فراہم کرنے کی سازش کا فرد جرم عائد ہوا، جس میں بیرونِ ملک دولت اسلامیہ سے مل کر لوگوں کو ہلاک و زخمی کرنے کا الزام شامل ہے۔