رسائی کے لنکس

سڈنی ہوائی اڈے پر سات مشتبہ 'جہادی' حراست میں


فائل فوٹو
فائل فوٹو

وزیراعظم ٹونی ایبٹ نے جمعرات کو کہا ہے کہ آسٹریلیا کے نوجوان شہریوں کو ملک سے پرواز کرنے کی کوشش کے دوران ایک ایئرپورٹ پر روکا گیا۔

آسٹریلیا کے حکام نے کہا ہے کہ انہوں نے سات افراد کو بظاہر انتہا پسند تنظمیوں میں شامل ہونے کے لیے مشرق وسطیٰ جانے کی کوشش میں حراست میں لے لیا ہے۔

وزیراعظم ٹونی ایبٹ نے جمعرات کو کہا ہے کہ آسٹریلیا کے نوجوان شہریوں کو ملک سے پرواز کرنے کی کوشش کے دوران ایک ایئرپورٹ پر روکا گیا۔ انہوں نے حراست میں لیے جانے والے افراد کی عمروں، صنف اور شناخت کے بارے میں کوئی تفصیلات نہیں بتائیں اور نہ یہ ظاہر کیا کہ یہ گروپ کہاں جا رہا تھا جب انہیں روک لیا گیا۔

وزیراعظم ایبٹ نے کہا کہ ’’یہ واقعہ اس مہلک عقیدے کی کشش کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ واقعہ دنیا کی آزادی اور سلامتی کے لیے خطرناک اس عفریت کو روکنے، اس کی صلاحیت کو کم کرنے اور اسے تباہ کرنے کے لیے ملک میں اور ملک سے باہر بھرپور کارروائیوں کی ضرورت کو ظاہر کرتا ہے۔‘‘

آسٹریلیا کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ یہ واقعہ 12 اگست کو سڈنی انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر پیش آیا۔

آسٹریلیا کے روزنامہ ’ڈیلی ٹیلیگراف‘ نے جمعرات کو خبر دی کہ ’’دہشت گردی کی نیت رکھنے والے پانچ افراد کے ایک گروہ‘‘ کو سڈنی میں شام اور عراق جانے کی کوشش کے دوران روکا گیا۔

انٹیلی جنس حکام جن کا نام ظاہر نہیں کیا گیا، کے حوالے سے اخبار نے کہا کہ یہ تمام نوجوان اپنے ساتھ دس دس ہزار ڈالر کیش لے کر جا رہے تھے اور وہ ابتدائی طور پر ملائیشیا کا سفر کرنے کا ارادہ رکھتے تھے۔

آسٹریلیا سے روانہ ہونے کی کوشش کے اگلے روز ان کے پاسپورٹ ان سے لے لیے گئے۔ اخبار میں کہا گیا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں انتہا پسندوں کے ساتھ لڑائی میں اب تک 39 آسٹریلوی باشندے ہلاک ہو چکے ہیں۔

خیال ہے کہ 100 سے زائد آسٹریلوی باشندے داعش میں شمولیت اخیتار کر چکے ہیں۔ آسٹریلیا نے ملک بھر میں دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے متعدد چھاپے مارے ہیں اور سخت قوانین متعارف کروائے ہیں جن میں دہشت گرد تنظیموں میں شمولیت کی صورت میں دہری شہریت رکھنے والے افراد کی شہریت ختم کرنے کا اقدام بھی شامل ہے۔

XS
SM
MD
LG