قاہرہ میں بدھ کے روز عرب لیگ کے ہیڈکوارٹرز کے باہرایک احتجاج کے دوران مظاہرین نے شام کے حزب اختلاف کے راہنماؤں کے خلاف نعرے لگائے اور انہیں غدار قرار دیتے ہوئے ان پر گندے انڈے پھینکے۔
صحافیوں کا کہنا تھا کہ بظاہر ایسا دکھائی دیا تھا کہ مظاہرین کو یہ خدشہ تھا کہ حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والی شخصیات شام کے حکام کے ساتھ مذاکرات پر تیار ہوجائیں گی۔
اس مخالفانہ مظاہرے کے نتیجے میں حزب اختلاف کے چار رکنی وفد کو عرب لیگ کے عہدے داروں کے ساتھ اپنے مذاکرات کچھ وقت کے لیے ملتوی کرنے پڑے۔یہ بات چیت شام میں حکومت سے اختلاف رکھنے والوں کے خلاف جاری پرتشدد پکڑدھکڑ پر ہونا تھی۔
عرب لیگ ، شام کے ساتھ ایک معاہدے کے بظاہرختم ہونے کے سلسلے میں اپنا ایک ہنگامی اجلاس بلانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس معاہدے کے تحت شام کے حکام کو مظاہرین کے خلاف اپنی کارروائیاں بند کرنا تھیں۔
انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہناہے کہ اس ہفتے کے دوران، جس میں شام نے یہ اعلان کیاتھا کہ وہ عرب لیگ کے ساتھ ایک معاہدے پر تیار ہوگیا ہے، 110 سے زیادہ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
شام کے حزب اختلاف کے کارکنوں کا کہناہے کہ بدھ کے روز سیکیورٹی فورسز نےا پنی کارروائیوں کے دوران چھ سے زیادہ افراد کو ہلاک کردیا۔
اس ہفتے کے شروع میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے عہدے داروں نے کہاتھا کہ شام میں حکومت سے اختلاف رکھنے والوں کے خلاف آٹھ ماہ سےجاری کارروائیوں میں 3500 سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔