روس کے وزیر خارجہ نے کہاہے کہ ان کی حکومت نے شام کو اقوام متحدہ اور عرب لیگ کے خصوصی مندوب کوفی عنان کے ساتھ مکمل تعاون کرنے کا مشورہ دیا ہے تاکہ ایک سال سے جاری خون خرابے کی روک تھام کے لیے کسی سمجھوتے کی راہ ہموار ہوسکے۔
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے جمعے کو کہا کہ انہیں یہ توقع بھی ہے کہ مغربی حکومتیں شام کے مخالف گروپوں پر زور دیں گی کہ وہ اقوام متحدہ کے سابق سیکرٹری جنرل کی امن کوششوں میں تعاون کریں۔
یہ توقع کی جارہی ہے کہ کوفی عنان جمعے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک ویڈیو بریفنگ دیں گے۔ مغربی سفارت کاروں کا خیال ہے کہ اس ویڈیو بریفنگ سے شام کے صدر بشارالاسد کی جانب اپنے مخالفین کے خلاف پکڑ دھکڑ کی مہلک کارروائیوں کی مذمت کی قرارداد منظور کرنے کوششوں میں تیزی آئے گی۔
اس سے قبل روس اور چین دو بار شام کے خلاف قرارداد پر ویٹو کرچکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے سابق سیکرٹری جنرل کوفی عنان نے گذشتہ ہفتے اور اتوار کو شام میں مسٹر اسد سے ملاقات کی تھی اور انہیں ملک میں جاری لڑائیاں ختم کرنے ، انسانی بھلائی کی امداد کی فراہمی اور سیاسی مذاکرات کے آغاز سے متعلق اپنی تجاویز پیش کی تھیں۔
عنان کا کہناہے کہ وہ اب بھی شام کے راہنماؤں کے ساتھ رابطے میں ہیں ، لیکن ان کا یہ بھی کہناہے کہ وہ اپنے منصوبوں پرشام کا زیادہ تفصیلی ردعمل جاننا چاہتے ہیں۔