شام میں حزب اختلاف کے کارکنوں کا کہناہے کہ فوج سے بغاوت کرکے الگ ہوجانے والوں نے دارالحکومت دمشق کے قریب ایک سرکاری مرکز پر حملہ کیااورایک اور خبر کے مطابق باغی فوجیوں نے اپنی ایک کمانڈ کونسل قائم کردی ہے۔
شام میں صدر بشارالاسد کی حکومت کے خلاف آٹھ ماہ سے جاری مظاہروں میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آرہاہے۔
سرگرم کارکنوں کا کہناہے کہ باغی فوجیوں نے بدھ کی صبح دمشق کے مضافات میں حرستا کے مقام پرواقع ائیرفورس انٹیلی جنس کمپلکس کی عمارت پر راکٹ برسائے اور مشین گنوں سے فائرنگ کی۔ فوری طورپر آزاد ذرائع سے حملے کی تصدیق اور جانی ومالی نقصانات کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں مل سکی۔
جرمنی میں قائم شام کی ایک مقامی تعاون کمیٹی کے ترجمان نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ شام کی آزاد فوج نے اپنی ایک عارضی فوجی کونسل قائم کردی ہے جس کا مقصد شام کی سیکیورٹی فورسز کو کمزور کرنا ہے۔
حازن ابراہیم نے کہا کہ شام کے باغی فوجیوں نے کونسل کے قیام کا اعلان منگل کو دیر گئے جاری کیے جانے والے اپنے ایک بیان میں کیا۔
باغی فوجیوں کی اس سے قبل کوئی اعلانیہ مرکزی کمانڈ موجود نہیں تھی۔
لوگوں کے ایک اور گروپ نے بھی، جو باغی فوجی ہونے کے دعویدار ہیں، بدھ کے روز اپنا ایک ویڈیو بیان جاری کیا جس میں کہاگیا ہے کہ انہوں نے سرکاری فوج سے اپنا تعلق ختم کردیا ہے۔