عرب لیگ کے نمائندوں نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں شام کے عہدے داروں سے ملاقات کی ہے، تاکہ مخالفین کی شورش کے خلاف کی جانے والی پُر تشدد شامی کارروائی میں ہونے والی ہلاکتوں کو بند کرایا جاسکے۔
’العربیہ‘ ٹیلی ویژن نے خبر دی ہے کہ قطر کے وزیر خارجہ نے اپنے شامی ہم منصب کو عرب لیگ کا پیغام پہنچایا جِس میں اِس بات پر زور دیا گیا ہے کہ شام کی سکیورٹی فورسز غیر مسلح شہریوں پر گولیاں چلا نا بند کردے۔
نیٹ ورک نے بتایا کہ شامی وزیر خارجہ ولید المعلم کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی برادری، شام کی صورتِ حال کے بارے میں ابلاغِ عامہ کی طرف سےپیش کیے جانے والے، اُن کے بقول ’جھوٹ‘ کی بنیاد پر، اپنا ’بے جاردِ عمل‘ ظاہر کررہی ہے۔
انسانی حقوق کے سرگر م کارکنوں کی اِن خبروں پر کہ جمعے کے دِن شام کی سکیورٹی فورسز نے درجنوں حکومت مخالف مظاہرین کو گولیاں مار کر ہلاک کردیا ہے، 22رکنی عرب بلاک کی طرف سے شام کے خلاف تنقید میں اضافہ ہوگیا ہے۔
متعدد مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ حکومتی حملوں سے تحفظ کی خاطر مغرب کو شام پر ’نو فلائی زون‘ کا نفاذ کرنا چاہیئے۔
نیٹو کی طرف سے کی جانے والی فضائی کارروائی نے اِس سال کے اوائل میں لیبیا میں شروع ہونے والی شورش کے دوران معمر قذافی کی حکومت کوبرخواست کرنے میں مدد دی تھی۔ تاہم، اتحاد نے شام میں اِسی طرح کی کارروائی کا کوئی ارادہ ظاہر نہیں کیا۔