ہفتے کے دِن فرانس اور روس دونوں نے شام میں بڑھتے ہوئےتشدد کے واقعات پر اپنی تشویش کا اظہار کیا
ایسے میں جب سکیورٹی فورسز نےباغیوں کے ٹھکانوں پرحملے تیز کردیے ہیں، ہفتے کو شام کے شمال مغربی شہر، حلب میں شدید فائرنگ اور گولہ باری جاری رہی۔
مخالفین سے تعلق رکھنے والے سرگرم کارکنوں نے بتایا ہے کہ فوجیوں نے ٹینکوں اور ہیلی کاپٹر گن شپس کی مدد سے اُن مضافات کو نشانہ بنایا جہاں باغیوں کے مضبوط ٹھکانے ہیں۔
’سیریئن آبزرویٹری فور ہیومن رائٹس‘ کا کہنا ہے کہ ہفتے کو اِس کاروباری مرکز میں ہونےوالے تشدد کے واقعات میں کم از کم 29افراد ہلاک ہوئے۔ برطانیہ میں قائم اِس اپوزیشن گروپ کا کہنا ہے کہ شام کے طول و ارض میں حکومت مخالف شورش کے واقعات میں کم از کم 90افراد ہلاک ہوئے۔
ہفتے کے دِن فرانس اور روس دونوں نے شام میں بڑھتے ہوئےتشدد کے واقعات پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔
فرانسیسی صدر فرانسواں ہولاں نےاقوام متحدہ سے مداخلت کے اپنے مطالبے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے رکن ممالک کا کردار یہ ہونا چاہیئے کہ ’جتنا جلد ممکن ہو مداخلت کی جائے‘۔
اِس سے قبل، روس نے حلب میں ہونے والےممکنہ ’المیے‘ کےبارے میں خبردار کیا۔ تاہم، اُن کا کہنا تھا کہ باغیوں کو دی جانے والی غیر ملکی مدد کا نتیجہ ’مزید خون خرابہ‘ ہوگا۔ وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے یہ بھی کہا کہ حکومت شام اپوزیشن کےسامنے اتنی آسانی سے گھٹنے ٹیکنےپر تیار نہیں ہوگی۔
مخالفین سے تعلق رکھنے والے سرگرم کارکنوں نے بتایا ہے کہ فوجیوں نے ٹینکوں اور ہیلی کاپٹر گن شپس کی مدد سے اُن مضافات کو نشانہ بنایا جہاں باغیوں کے مضبوط ٹھکانے ہیں۔
’سیریئن آبزرویٹری فور ہیومن رائٹس‘ کا کہنا ہے کہ ہفتے کو اِس کاروباری مرکز میں ہونےوالے تشدد کے واقعات میں کم از کم 29افراد ہلاک ہوئے۔ برطانیہ میں قائم اِس اپوزیشن گروپ کا کہنا ہے کہ شام کے طول و ارض میں حکومت مخالف شورش کے واقعات میں کم از کم 90افراد ہلاک ہوئے۔
ہفتے کے دِن فرانس اور روس دونوں نے شام میں بڑھتے ہوئےتشدد کے واقعات پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔
فرانسیسی صدر فرانسواں ہولاں نےاقوام متحدہ سے مداخلت کے اپنے مطالبے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے رکن ممالک کا کردار یہ ہونا چاہیئے کہ ’جتنا جلد ممکن ہو مداخلت کی جائے‘۔
اِس سے قبل، روس نے حلب میں ہونے والےممکنہ ’المیے‘ کےبارے میں خبردار کیا۔ تاہم، اُن کا کہنا تھا کہ باغیوں کو دی جانے والی غیر ملکی مدد کا نتیجہ ’مزید خون خرابہ‘ ہوگا۔ وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے یہ بھی کہا کہ حکومت شام اپوزیشن کےسامنے اتنی آسانی سے گھٹنے ٹیکنےپر تیار نہیں ہوگی۔