سرکاری میڈیا پر نشر ہونے والے مناظر میں صدر اسد کو جمعرات کے روز دارالحکومت کی ایک مسجد میں عید الفطر کی نماز ادا کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
شام میں عہدے داروں نے ان خبروں کی تردید کی ہے کہ صدر بشار الاسد کی گاڑیوں کے قافلے کو جمعرات کے روز اُس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ دمشق کی ایک مسجد میں نماز کی ادائیگی کے لیے جا رہے تھے۔
وزیر اطلاعات اومران ال زوبی نے حملے سے متعلق خبروں کو صریحاً ’جھوٹا‘ قرار دیا۔
شام کے سرکاری میڈیا پر نشر ہونے والے مناظر میں صدر اسد کو جمعرات کے روز دارالحکومت کی ایک مسجد میں عید الفطر کی نماز ادا کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
برطانیہ میں ’سیئرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس‘ نے کہا ہے کہ دمشق کے وسط میں مالکی ضلع میں مارٹر گولے گرے تاہم گروپ نے صدر بشار الاسد کی گاڑیوں کے قافلے کے قریب حملے کی تصدیق نہیں کی۔
شام میں ہونے والے ایسے واقعات کی آزاد ذرائع سے تصدیق بہت مشکل ہے کیوں کہ ملک میں غیر ملکی میڈیا کو کئی طرح کی پابندیوں کا سامنا ہے۔
وزیر اطلاعات اومران ال زوبی نے حملے سے متعلق خبروں کو صریحاً ’جھوٹا‘ قرار دیا۔
شام کے سرکاری میڈیا پر نشر ہونے والے مناظر میں صدر اسد کو جمعرات کے روز دارالحکومت کی ایک مسجد میں عید الفطر کی نماز ادا کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
برطانیہ میں ’سیئرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس‘ نے کہا ہے کہ دمشق کے وسط میں مالکی ضلع میں مارٹر گولے گرے تاہم گروپ نے صدر بشار الاسد کی گاڑیوں کے قافلے کے قریب حملے کی تصدیق نہیں کی۔
شام میں ہونے والے ایسے واقعات کی آزاد ذرائع سے تصدیق بہت مشکل ہے کیوں کہ ملک میں غیر ملکی میڈیا کو کئی طرح کی پابندیوں کا سامنا ہے۔