حلب میں رواں سال دو ہزار شہری ہلاک ہوئے: رپورٹ

(فائل فوٹو)

برطانیہ میں قائم گروپ نے یہ اعداد و شمار شام میں موجود اپنے کارکنوں کی مدد سے اکٹھے کیے جن کے مطابق یکم جنوری سے 29 مئی کے دوران اوسطاً روزانہ 14 شہری ہلاک ہوئے۔
شام میں حقوق انسانی کے سرگرم کارکنوں نے کہا ہے کہ حلب اور اس کے اردگرد ملک کی فوج کی فضائی کارروائیوں میں رواں سال لگ بھگ دو ہزار شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔

سیریئن آبزرویٹری فار ہیومین رائٹس نے جمعہ کو بتایا کہ ملک کے سب سے بڑے شہر میں ہلاک ہونے والوں میں 567 بچے اور 283 خواتین شامل ہیں۔ حلب شہر حزب مخالف کے جنگجوؤں کا مضبوط مرکز ہے۔

برطانیہ میں قائم اس گروپ نے یہ اعداد و شمار شام میں موجود اپنے کارکنوں کی مدد سے اکٹھے کیے جن کے مطابق یکم جنوری سے 29 مئی کے دوران اوسطاً روزانہ 14 شہری ہلاک ہوئے۔

سیریئن آبزرویٹری فار ہیومین رائٹس کے رمی عبد الرحمٰن نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ملک میں تشدد کی موجودہ لہر میں صاف شفاف صدارتی انتخابات ممکن نہیں۔

شام میں تین جون کو صدارتی انتخابات طے ہیں جن میں بظاہر صدر بشار الاسد کی کامیابی کے امکانات واضح ہیں۔

شام میں تین سال قبل صدر بشار الاسد کی حکومت کے خلاف شروع ہونے والے مظاہرے بعد میں لڑائی میں بدل گئے اور اس میں اب تک لگ بھگ 1,50,000 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔