امریکہ کے فوجی منصوبہ سازوں اور صدر ٹرمپ نے شام کے کیمیائی ہتھیاروں کی تنصیبات پر امریکی قیادت کے حملوں کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ آپریشن کامیاب رہا اور ہر میزائل نے اپنے ہدف کو نشانہ بنایا۔
امریکہ، فرانس اور برطانیہ نے ہفتے کے روز الصباح شام کی کیمیائی ہتھیاروں کی تین تنصیبات پر 105 میزائل گرائے ۔
ان میں سے ایک فیکٹری دارالحکومت دمشق میں اورباقی دو شمالی لبنان کی سرحد کے قریب واقع شہر حمص کے مضافات میں قائم ہیں۔
امریکی فوج کے عہدے داروں نے کہا ہے کہ تمام میزائلوں نے منٹوں کے اندر اپنے اہداف کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں وہ ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔
پینٹاگان میں لیفٹیننٹ جنرل کینتھ مک کینزی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہم نے شام کے کیمیائی ہتھیاروں کے پروگرام کے دل کو نشانہ بنایا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس حملے میں شام کو بھاری نقصانات برداشت کرنے پڑے ہیں۔
امریکہ نے کہا ہے کہ یہ تین اہداف برزح ریسرچ سینیٹر دمشق اور حمص کے نزدیک ہتھیار ذخیرہ کرنے کے دو مراکز ہیں۔ ان جگہوں پر کلورین اور سیرین گیس تیار اور ذخیرہ کی جا رہی تھی۔
امریکی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ حملے کے بعد ابتدائی شواہد یہ ظاہر کرتے ہیں کہ تنصیبات کی تباہی سے کسی کیمیائی مادے کی فضا میں آلودگی کا مشاہدہ نہیں ہوا۔