رسائی کے لنکس

روس کا شام کو جدید میزائل دفاعی نظام فراہم کرنے پر غور


روس کا 'ایس-300' میزائل دفاعی نظام (فائل فوٹو)
روس کا 'ایس-300' میزائل دفاعی نظام (فائل فوٹو)

روسی فوج کے کرنل جنرل سرگئی رڈسکوئی نے کہا کہ روس نے چند سال قبل اپنے بعض مغربی اتحادیوں کی درخواست پر شام کو یہ میزائل دینے سے انکار کردیا تھا لیکن اب ان کی فراہمی پر دوبارہ غور کیا جاسکتا ہے۔

روس نے شام پر امریکہ اور اس کے اتحادی ملکوں کے حملوں کے بعد پیدا ہونے والی صورتِ حال پر غور کے لیے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

دریں اثنا روسی فوج نے کہا ہے کہ وہ شام کو روسی ساختہ جدید میزائل دفاعی نظام کی فراہمی پر غور کرسکتی ہے۔

روس کے صدر ولادی میر پوٹن نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کے ملک نے سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کی درخواست جمع کرادی ہے جس میں امریکہ اور اس کے اتحادی ملکوں کے جارحانہ اقدامات پر بات کی جائے گی۔

ہفتے کو روسی حکومت 'کریملن' کی ویب سائٹ پر جاری اپنے بیان میں صدر پوٹن نے خبردار کیا ہے کہ شام کی صورتِ حال میں آنے والی حالیہ کشیدگی کے بین الاقوامی تعلقات کے پورے نظام پر تباہ کن اثرات پڑیں گے۔

امریکہ، برطانیہ اور فرانس نے ہفتے کو علی الصباح شام میں مختلف اہداف پر 100 سےزائد میزائل فائر کیے تھے۔ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو موقف ہے کہ یہ حملہ شام کی حکومت کی جانب سے گزشتہ ہفتے باغیوں کے زیرِ قبضہ ایک علاقے میں کیے جانے والے مبینہ کیمیائی حملے کا جواب ہے۔

شام کے صدر بشار الاسد کی حکومت کے اہم ترین بین الاقوامی اتحادی روس اور ایران نے ان حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔

اپنے بیان میں صدر پوٹن نے الزام لگایا ہے کہ شام میں امریکہ کے اقدامات کے نتیجے میں انسانی بحران مزید سنگین ہوگیا ہے اور عام شہریوں کی تکلیف میں اضافہ ہوا ہے۔

روسی صدر نے کہا ہے کہ روسی فوج دہشت گردی سے نبٹنے میں شام کی قانونی حکومت کی مدد کر رہی ہے اور ایسے میں شام پر حملے کی روس سخت ترین انداز میں مذمت کرتا ہے۔

دریں اثنا روسی فوج کے ایک اعلیٰ افسر نے کہا ہے کہ ماسکو شام کو زمین سے فضا میں مار کرنے والے 'ایس-300' میزائل فراہم کرنے پر غور کرسکتا ہے۔

ہفتے کو روسی ٹیلی ویژن پر نشر کی جانے والی ایک بریفنگ میں روسی فوج کے کرنل جنرل سرگئی رڈسکوئی نے کہا کہ روس نے چند سال قبل اپنے بعض مغربی اتحادیوں کی درخواست پر شام کو یہ میزائل دینے سے انکار کردیا تھا لیکن اب ان کی فراہمی پر دوبارہ غور کیا جاسکتا ہے۔

جنرل رڈسکوئی نے صحافیوں کو بتایا کہ شام کا فضائی دفاعی نظام زیادہ تر سوویت یونین کے زمانے کے میزائلوں پر مشتمل ہے لیکن اس دفاعی نظام نے ہفتے کو امریکہ، برطانیہ اور فرانس کی جانب سے فائر کیے جانے والے 100 سے زائد میزائلوں میں سے 71 کو کامیابی سے نشانہ بنا کر فضا میں ہی تباہ کردیا۔

روسی افسر نے کہا کہ گزشتہ ڈیڑھ برس کے دوران روس نے شام کا فضائی دفاعی نظام مکمل طور پر بحال کردیا ہے اور مسلسل اسے جدید بنا رہا ہے۔

XS
SM
MD
LG