اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل نے شام میں ایک سال سے جاری بے چینی کے خاتمے کے لیے اس اہم بیان کی توثیق کی ہے جس میں اقوام متحدہ اور عرب لیگ کے مندوب کوفی عنان کے امن منصوبے کی حمایت کی گئی ہے۔
بیان میں کہا گیاہے کہ مسٹر کوفی عنان کی چھ نکات پر مشتمل امن تجاویز مسترد ہونے کی صورت میں شام کو مزید پابندیوں کو سامنا کرنا پڑے گا۔
کوفی عنان کے منصوبے میں فائربندی، حکومت اور حزب اختلاف کے درمیان سیاسی مذاکرات اور انسانی بھلائی کی امدادی تنظیموں کو متاثرہ افراد تک رسائی دینے کے لیے کہا گیا ہے۔
اقوام متحدہ میں وائس آف امریکہ کے نمائندے کا کہناہے کہ نیویارک میں قائم سلامتی کونسل کے 15 ارکان جن میں روس اور چین بھی شامل ہیں، بدھ کی صبح ایک بیان پر متفق ہوگئے ۔
اس اہم بیان کا مسودہ فرانس نے تیار کیاتھا، جس میں وائس آف امریکہ کے نمائندے کے مطابق شام کی بگڑتی ہوئی صورت حال پر گہری تشوش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیاہے کہ اس کے نتیجے میں وہاں انسان حقوق کا سنگین بحران اور انسانی بھلائی سے متعلق تکلیف دہ صورت حاصل پیدا ہوگئی ہے۔
بیان میں مسٹر عنان کی امن کوششوں کی مکمل حمایت کرتے ہوئے تشدداور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے فوری خاتمے پر زور دیا گیا ہے۔