شام کی فوج کا ایک مال بردار طیارہ ملک کے شمال مغرب میں گر کر تباہ ہوگیا ہے جب کہ حادثے میں کم از کم پانچ افراد کے مارے جانے کی اطلاع ہے۔
'القاعدہ' سے منسلک شام کی باغی تنظیم 'النصرہ فرنٹ' نے دعویٰ کیا ہے کہ طیارہ اس کے جنگجووں نےمار گرایا ہے۔ لیکن شامی حکومت کا کہنا ہے کہ طیارہ خراب موسم کے باعث گر کر تباہ ہوا۔
شام کی خانہ جنگی پر نظر رکھنے والی برطانیہ میں قائم تنظیم 'سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس' نے بھی طیارے کے گرنے کی تصدیق کی ہے جو فوجیوں کے لیے خوراک اور گولہ بارود لے کر جارہا تھا۔
خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' کے مطابق 'آبزرویٹری' نے بھی حکومت کے ان دعووں کی تصدیق کی ہے کہ طیارہ خراب موسم کے باعث گر کر تباہ ہوا۔
شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی 'سانا' نے کہا ہے کہ طیارہ ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب صوبہ اِدلب کے ابو ظہر فوجی اڈے پر اترنے کی کوشش کے دوران تباہ ہوا۔
خیال رہے کہ شام میں گزشتہ چار سال سے جاری خانہ جنگی کے دوران باغی گروہ مختلف اوقات میں شامی فوج کے جنگی طیارے اور ہیلی کاپٹر گراچکے ہیں۔
شام کی فضاؤں پر آج کل امریکہ کی قیادت میں بننے والے بین الاقوامی اتحاد کے جنگی طیارے بھی محوِ پرواز ہوتے ہیں جن کا مقصد شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے ٹھکانوں اور جنگجووں کو نشانہ بنانا ہوتا ہے۔
گزشتہ سال دسمبر میں دولتِ اسلامیہ کے جنگجووں نے اپنے خلاف بین الاقوامی اتحاد فوجی کارروائی میں حصہ لینے والے اردن کا ایک طیارہ مار گرانے کے بعد اس کے پائلٹ کو گرفتار کرلیا تھا۔