صوبے الرقّہ کے گورنر حسن جلیلی شامی حکومت کے خلاف برسرِ پیکار باغیوں کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے سب سے اہم رہنما ہیں۔
واشنگٹن —
شام میں حزبِ اختلاف کے کارکنوں نے دعویٰ کیا ہے کہ باغیوں نے ایک شمالی صوبے کے مرکزی شہر پر قبضے کے بعد صوبے کے گورنر کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔
برطانیہ میں قائم شامی حزبِ اختلاف کی حامی تنظیم 'سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس' کے مطابق صوبے الرقّہ کے گورنر حسن جلیلی شامی حکومت کے خلاف برسرِ پیکار باغیوں کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے سب سے اہم رہنما ہیں۔
باغیوں نے صوبے کے مرکزی شہر 'الرّقہ سٹی' کے بیشتر علاقے پر گزشتہ روز قبضہ کرلیا تھا لیکن حزبِ اختلاف کے کارکنوں کے مطابق باغیوں اور سرکاری فوجی دستوں کے درمیان صوبائی دارالحکومت کے بعض علاقوں میں جھڑپو ں کا سلسلہ منگل کو بھی جاری رہا۔
باغیوں کے قبضے میں آنے والا الرقہ کا شہر دریائے فرات کے کنارے واقع ہے جب کہ ترکی کی سرحد سے اس کا فاصلہ صرف 80 کلومیٹر ہے۔
صدر بشار الاسد کی حکومت کے خلاف لڑنے والے باغی شمال میں واقع شام کے تاریخی شہر حلب کے بیشتر علاقے، دارالحکومت دمشق کے نواحی علاقوں اور وسطی شہر حمص کے بعض علاقوں پر بھی قابض ہیں جب کہ الرقہ پر ان کے قبضے کو شامی حکومت کے لیے ایک بڑا دھچکا قرار دیا جارہا ہے۔
برطانیہ میں قائم شامی حزبِ اختلاف کی حامی تنظیم 'سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس' کے مطابق صوبے الرقّہ کے گورنر حسن جلیلی شامی حکومت کے خلاف برسرِ پیکار باغیوں کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے سب سے اہم رہنما ہیں۔
باغیوں نے صوبے کے مرکزی شہر 'الرّقہ سٹی' کے بیشتر علاقے پر گزشتہ روز قبضہ کرلیا تھا لیکن حزبِ اختلاف کے کارکنوں کے مطابق باغیوں اور سرکاری فوجی دستوں کے درمیان صوبائی دارالحکومت کے بعض علاقوں میں جھڑپو ں کا سلسلہ منگل کو بھی جاری رہا۔
باغیوں کے قبضے میں آنے والا الرقہ کا شہر دریائے فرات کے کنارے واقع ہے جب کہ ترکی کی سرحد سے اس کا فاصلہ صرف 80 کلومیٹر ہے۔
صدر بشار الاسد کی حکومت کے خلاف لڑنے والے باغی شمال میں واقع شام کے تاریخی شہر حلب کے بیشتر علاقے، دارالحکومت دمشق کے نواحی علاقوں اور وسطی شہر حمص کے بعض علاقوں پر بھی قابض ہیں جب کہ الرقہ پر ان کے قبضے کو شامی حکومت کے لیے ایک بڑا دھچکا قرار دیا جارہا ہے۔