شام کے سرکاری ذرائع ابلاغ اور ایک شامی نگراں ادارے کا کہنا ہے کہ حلب سے تعلق رکھنے والے تقریباً 100 افراد کو سانس لینے میں دشواری کی شکایت لاحق ہوگئی، جس کے نتیجے میں اُنھیں اسپتال داخل کر دیا گیا ہے۔
برطانیہ میں قائم ’سیرئن لباریٹری فور ہیومن رائٹس‘ نے کہا ہے کہ 94 افراد کو طبی امداد فراہم کی گئی ہے، جب کہ 31 اسپتال میں داخل ہیں۔
شام میں بشارالاسد کی حکومت کے چوٹی کے حامی، روس نے اتوار کو بتایا ہے کہ اُس کا خیال ہے کہ باغی افواج نے کلورین بھرے میزائل فائر کیے ہیں۔
روس کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ جوابی کارروائی کے طور پر اُس نے شامی باغیوں کے خلاف فضائی کارروائی کی ہے۔
سرکاری خبر رساں دارے، ’تاس‘ نے وزارت دفاع کے ترجمان، اگو کوناشنکوف کا بیان جاری کرتے ہوئےبتایا ہے کہ ’’یہ کارروائی روسی فضائی طیاروں کی مدد سے کی گئی ہے۔ فضائی حملوں کے نتیجے میں باغی لڑاکوں کے اہداف تباہ ہوگئے ہیں‘‘۔
شام کے سرکاری خبر رساں ادارے نے اتوار کے روز خبر دی ہے کہ حلب میں 107 افراد زخمی ہوئے ہیں، جس سے قبل ادلب میں شدت پسندوں نے میزائلوں سے علاقے کو ہدف بنایا جن میں شاید کلورین بھری ہوئی تھی۔ روس نے بھی یہی الزام دہرایا ہے کہ باغیوں کی جانب سے داغے گئے میزائلوں میں کلورین گیس بھری ہوئی تھی۔
تاہم، باغی اہلکاروں نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئےکہا ہے کہ شام نے من گھڑپ بات کی ہے۔