طاہر القادری کا 16 اگست کو دھرنے کا اعلان

فائل

اُنھوں نے کہا کہ ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ ’’فرياد لے کر مال روڈ پر آنا چاہتے ہيں۔۔۔ يہ خواتين کب تک بيٹھيں گی، اس کا فيصلہ انہوں نے خود ہی کرنا ہے‘‘۔ طاہر القادری نے سابق وزیر اعظم سے سوال کیا کہ ’’یہ بتادیں کہ ریلی کس کے خلاف اور کیوں نکال رہے ہیں۔ اگر ہمت ہے تو سازش کرنے والوں کا نام لیں‘‘

پاکستان عوامی تحريک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے 16 اگست سے لاہور ميں دھرنے کا اعلان کيا ہے؛ ساتھ ہی، لاہور ہائی کورٹ کے چيف جسٹس سے سانحہٴ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ شائع کرنے کي اپيل کی ہے۔

ماڈل ٹاؤن ميں واقع ’منہاج القرآن‘ سیکرٹریٹ میں اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر قادری نے دھرنا دینے کا اعلان کیا۔ اُنھوں نے بتایا کہ سنہ 2014ء میں سانحہٴ ماڈل ٹاؤن میں ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقين مال روڈ پر دھرنا دیں گے۔

اُنھوں نے کہا کہ ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ ’’فرياد لے کر مال روڈ پر آنا چاہتے ہيں۔۔۔ يہ خواتين کب تک بيٹھيں گی، اس کا فيصلہ انہوں نے خود ہی کرنا ہے‘‘۔

طاہر القادری نے سابق وزیر اعظم سے سوال کیا کہ ’’یہ بتادیں کہ ریلی کس کے خلاف اور کیوں نکال رہے ہیں۔ اگر ہمت ہے تو سازش کرنے والوں کا نام لیں‘‘۔

بقول اُن کے نواز شریف ’’اس وقت جو کچھ بھي کر رہے ہيں وہ توہين عدالت کے زمرے میں آتا ہے‘‘۔

پریس کانفرنس کے دوران طاہر القادری نے اعلان کيا کہ انہوں نے ’’غير معينہ مدت تک کينیڈا نہ جانے‘‘ کا فيصلہ کيا ہے۔ تاہم، دنيا کے ديگر ممالک ميں آتے جاتے رہیں گے۔

پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں نے اپنے سربراہ کی قیادت میں سنہ 2013ء میں اسلام آباد میں ’نظام کی تبدیلی‘ کے نام پر تین روز کا ھرنا، جبکہ سنہ 2014 میں بھی اسلام آباد میں سانحہٴ ماڈل ٹاؤن میں ہلاک ہونے والے 14 افراد کے ’’خون کا انصاف لینے‘‘ کے لیے بھی دو ماہ سے زائد دِنوں تک کا دھرنا دیا تھا۔