ہیلمند: طالبان حملوں میں کم از کم 14 فوجی ہلاک

فائل

اہل کاروں نے اتوار کے روز بتایا کہ باغیوں نے صوبائی دارالحکومت لشکرگاہ کے قرب و جوار میں واقع پولیس چوکیوں پر دھاوا بول دیا۔ تاہم، سکیورٹی فورسز نے حملے کا جواب دیا، جب کہ حملے اور چھڑنے والی سنگین جھڑپوں کے نتیجے میں طالبان کو شدید جانی نقصان ہوا

طالبان باغیوں نے علی الصبح جنوبی صوبہ ہیلمند میں حملہ کیا، جس میں کم از کم 14 افغان فوجی ہلاک جب کہ متعدد زخمی ہوئے۔

اہل کاروں نے اتوار کے روز بتایا کہ باغیوں نے صوبائی دارالحکومت لشکرگاہ کے قرب و جوار میں واقع پولیس چوکیوں پر دھاوا بول دیا۔ تاہم، سکیورٹی فورسز نے حملے کا جواب دیا، جب کہ حملے اور چھڑنے والی سنگین جھڑپوں کے نتیجے میں طالبان کو شدید جانی نقصان ہوا۔

طالبان کے ایک ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ حملے میں سرکاری افواج کو پہنچنے والے نقصان کے بارے میں دیے گئے اعداد سے کہیں زیادہ جانی نقصان پہنچا۔

بعدازاں، ہمسایہ صوبہ قندھار میں ایک خودکش بم حملہ آور نے نیٹو کے قافلے کے قریب دھماکہ خیز مواد سے بھری موٹر گاڑی کو بھک سے اڑا دیا۔

پولیس کے صوبائی ترجمان، مطیع اللہ حلال نے 'وائس آف امریکہ' کو بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں ایک راہگیر خاتون ہلاک، جب کہ پانچ شہری ہلاک ہوئے، لیکن بیرونی افواج میں سے کسی کا کوئی نقصان نہیں ہوا۔

عام طور پر طالبان گوریلہ اور خودکش بم حملے کرتے رہتے ہیں، جن میں زیادہ تر افغان سکیورٹی فورسز اور نیٹو کی 'رزولوٹ سپورٹ مشن' کے قافلوں کو ہدف بنایا جاتا ہے، جس میں زیادہ تر امریکی افواج ہوتی ہیں۔