مغربی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق طالبان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ شدت پسند تنظیم نے پرویز مشرف کو قتل کرنے کے لیے خود کش بمباروں کا ایک دستہ تیار کر لیا ہے۔
واشنگٹن —
پاکستانی طالبان نے کہا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کی وطن واپسی پر وہ انہیں قتل کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔
پرویز مشرف نے اعلان کیا ہے وہ پاکستان واپس آکر پارلیمانی انتخابات میں حصہ لیں گے۔
مغربی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق طالبان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ شدت پسند تنظیم نے پرویز مشرف کو قتل کرنے کے لیے خود کش بمباروں کا ایک دستہ تیار کر لیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق پرویز مشرف اتوار کے روز پاکستان واپس پہنچ سکتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اپنے دور ِ صدارت میں پرویز مشرف نے امریکہ کا اتحادی بن کر اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شامل ہو کر طالبان کے غصے کو ہوا دی تھی۔
پرویز مشرف نے 1999ء میں فوجی طاقت استعمال کرتے ہوئے ملک کی قیادت سنبھالی تھی۔
امید کی جا رہی ہے کہ وہ دوبئی اور لندن میں چار سالہ خود ساختہ جلا وطنی کے بعد کراچی پہنچیں گے۔
پرویز مشرف نے اعلان کیا ہے کہ وہ پاکستان واپس پہنچ کر اپنی جماعت آل پاکستان مسلم لیگ کی قیادت سنبھالیں گے اور گیارہ مئی کو ہونے والے عام انتخابات میں حصہ لیں گے۔
پرویز مشرف نے 2008ء میں صدارت سے استعفا دیا تھا۔ جس کے بعد انہوں نے سابق وزیر ِ اعظم بے نظیر بھٹو کے قتل کیس میں گرفتاری کے امکان کی وجہ سے پاکستان چھوڑ دیا تھا۔ سابق صدر بے نظیر بھٹو کو قتل کرنے کی سازش میں ملوث ہونے سے بارہا انکار کر چکے ہیں۔
پرویز مشرف اس سے قبل بھی کئی مرتبہ پاکستان واپسی کا عندیہ دے چکے ہیں لیکن کبھی ان ارادوں کو عملی جامہ نہیں پہنا سکے۔
پرویز مشرف نے اعلان کیا ہے وہ پاکستان واپس آکر پارلیمانی انتخابات میں حصہ لیں گے۔
مغربی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق طالبان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ شدت پسند تنظیم نے پرویز مشرف کو قتل کرنے کے لیے خود کش بمباروں کا ایک دستہ تیار کر لیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق پرویز مشرف اتوار کے روز پاکستان واپس پہنچ سکتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اپنے دور ِ صدارت میں پرویز مشرف نے امریکہ کا اتحادی بن کر اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شامل ہو کر طالبان کے غصے کو ہوا دی تھی۔
پرویز مشرف نے 1999ء میں فوجی طاقت استعمال کرتے ہوئے ملک کی قیادت سنبھالی تھی۔
امید کی جا رہی ہے کہ وہ دوبئی اور لندن میں چار سالہ خود ساختہ جلا وطنی کے بعد کراچی پہنچیں گے۔
پرویز مشرف نے اعلان کیا ہے کہ وہ پاکستان واپس پہنچ کر اپنی جماعت آل پاکستان مسلم لیگ کی قیادت سنبھالیں گے اور گیارہ مئی کو ہونے والے عام انتخابات میں حصہ لیں گے۔
پرویز مشرف نے 2008ء میں صدارت سے استعفا دیا تھا۔ جس کے بعد انہوں نے سابق وزیر ِ اعظم بے نظیر بھٹو کے قتل کیس میں گرفتاری کے امکان کی وجہ سے پاکستان چھوڑ دیا تھا۔ سابق صدر بے نظیر بھٹو کو قتل کرنے کی سازش میں ملوث ہونے سے بارہا انکار کر چکے ہیں۔
پرویز مشرف اس سے قبل بھی کئی مرتبہ پاکستان واپسی کا عندیہ دے چکے ہیں لیکن کبھی ان ارادوں کو عملی جامہ نہیں پہنا سکے۔