پابندیوں کی اقوام متحدہ فہرست سے پانچ طالبان کے نام خارج

پاکستان میں افغانستان کے سابق سفیر ملا عبدالسلام ضعیف بھی اس فہرست میں شامل تھے۔ فائل

اقوامِ متحدہ نے کہا ہے کہ اقوامِ متحدہ کی ناپسندیدہ افراد کی فہرست میں سے طالبان کے پانچ ارکان کے ناموں کو واپس لے لیا گیا ہے، جِس کا مفاہمت کے عمل کو آگے بڑھانےکےسلسلے میں حکومتِ افغانستان تقاضا کر تی رہی ہے۔

عالمی ادارے کی سلامتی کونسل کی کمیٹی جس کا تعلق کی اِس فہرست سےہے 137ناموں کا جائزہ لیتی رہی ہے جِن پر شبہ تھا کہ اُن کے طالبان اور القاعدہ کے ساتھ رابطے ہیں، جِس بنا پر اُن کے اثاثوں کو منجمد اور انکےسفرپر پابندیاں عائد رہی ہیں۔

جمعے کو عہدے داروں نے بتایا کہ اقوامِ متحدہ میں افغانستان کے سابق سفیر عبد الحکیم مجاہد محمداورنگ؛ پاکستان میں سابق افغان سفیر عبد السلام ضعیف؛ عبد الستار؛ اور دو مرحوم عہدےد ار عبد الصمد خاکسار اور محمد اسلام محمدی کے ناموں کومبینہ دہشت گردوں کی فہرست سے نکال دیا گیا ہے۔

افغان صدر حامد کرزئی مطالبہ کرتے رہے ہیں کہ کم از کم 10سابق طالبان ارکان کے ناموں کو فہرست سے خارج کر دیا جائے، جِس کا مقصد ایسے طالبان کو قومی دھارے میں شامل کیا جاسکے جو ہتھیار ڈالنے پر تیار ہیں۔

سفارت کار کہتے ہیں کہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل اپنی فہرست کا جائزہ لیتی رہے گی۔

ناپسندیدہ افراد کے بارے میں اقوامِ متحدہ کی فہرست کا آغاز 1999ء میں عالمی ادارے کی قرارداد نمبر 1267کی منظوری کے بعد کیا گیا تھا۔