آسٹریلیا میں حکام نے عراق و شام میں سرگرم انتہا پسندتنظیم داعش کے لیے رقم جمع کرنے کے شبہ میں جن دو افراد کو حراست میں لیا ہے ان میں ایک اسکول کی طالبہ بھی شامل ہے۔
نیو ساؤتھ ویلز کی ریاست کی نائب پولیس کمشنر کیتھرین برن کا کہنا ہے کہ اس لڑکی اور ایک 20 سالہ شخص کو منگل کی صبح سڈنی کے مضافاتی علاقے گلڈ فورڈ سے گرفتار کیا گیا ہے۔
منگل کو ہی بعد ازاں متوقع طور پر ان دونوں مشتبہ افراد پر باضابطہ طور پر دہشت گردی کے لیے مالی معاونت فراہم کا الزام عائد کیا جائے گا اور اگر یہ جرم ثابت ہو جاتا ہے تو اس کی زیادہ سے زیادہ سزا 25 سال قید ہے۔
وفاقی پولیس کے نائب کمشنر مائیکل پہلان کا کہنا ہے کہ مبینہ طور پر رقم اکھٹی کرنے کا تعلق ملک کے اندر دہشت گردی کے کسی منصوبے سے نہیں ہے۔
2014 کے اواخر سے دہشت گردی اور دہشت گردی کے واقعات روکنے کے لیے آسٹریلوی حکام چوکنا ہیں۔
حکام نے ملک بھر میں انسداد دہشت گردی کے لیے کئی کارروائیاں کی ہیں جس دوران 14 افراد کو مبینہ طور پر ملک کے اندر دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی اور عراق و شام میں سرگرم انتہاپسند تنظیم داعش کے ساتھ ملوث ہونے کے شبہ میں گرفتار کیا گیا۔