تھائی لیںڈ کی اعلیٰ ترین عدالت نے جمعرات کو ملک کی آخری منتخب وزیراعظم ینگ لک شیناواترا کے خلاف فوجداری کا مقدمہ شروع کرنے کا کہا ہے۔
اگر جرم ثابت ہو جاتا ہے تو ینگ لک کو دس سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔ ان کے حامی اس اقدام کو فوجی حکومت کی طرف سے شیناواترا خاندان کو ملکی سیاست سے ہمیشہ کے لیے ختم کرنے کی کوشش قرار دیتے ہیں۔
سپریم کورٹ نے ینگ لک کے خلاف مقدمے کی سماعت 19 مئی سے شروع کرنے کا کہا ہے۔
ینگ لک کو گزشتہ سال عدالت کی طرف سے عہدہ چھوڑنے کا حکم دیا گیا جس کے بعد فوج نے اقتدار سنبھال لیا تھا۔ سابق وزیراعظم پر چاولوں کی خریداری کی اسکیم میں مبینہ بدعنوانی کا الزام تھا۔
ان کی حکومت نے کسانوں سے منڈی کی قیمت سے دو گنا زیادہ قیمت پر چاول خریدے تھے۔
یہ منصوبہ خاص طور پر شیناواترا کے دیہی علاقوں میں موجود حامیوں میں بڑا مقبول تھا۔
سپریم کورٹ کے اعلان کے بعد ینگ لک شیناواترا نے فیس بک پر اپنے پیغام میں اس اسکیم کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اس سے کسانوں کو فائدہ پہنچا اور " میں نے کچھ غلط نہیں کیا۔"