گزشتہ رات سے ہونے والی ایسی ہی جھڑپوں میں کم ازکم دو افراد ہلاک اور 40 سے زائد کے زخمی ہونے کے بعد اتوار کو سکیورٹی مزید سخت کردی گئی ہے جب کہ کشیدگی کی فضا میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔
تھائی لینڈ میں وزیراعظم ینگ لک شیناواترا سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرنے والے مظاہرین کے خلاف پولیس نے آنسو گیس اور پانی کی تیز دھار کا استعمال کیا ہے۔
اتوار کو دارالحکومت بنکاک میں سرکاری عہدیداروں کی رہائش گاہوں کے محاصرے کے لیے جمع ہونے والے مظاہرین پر پولیس نے آنسو گیس کے گولے پھینکے جب کہ احتجاج کرنے والوں نے بعض شیل پولیس کی جانب واپس بھی پھینک دیے۔
اسی طرح میٹروپولیٹن پولیس ہیڈکوارٹرز کے باہر جمع ہونے والے مظاہرین کو منشتر کرنے کے لیے بھی پولیس نے آنسو گیس کا استعمال کیا۔
گزشتہ رات سے ہونے والی ایسی ہی جھڑپوں میں کم ازکم دو افراد ہلاک اور 40 سے زائد کے زخمی ہونے کے بعد اتوار کو سکیورٹی مزید سخت کردی گئی ہے جب کہ کشیدگی کی فضا میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔
پولیس کے مطابق وزیراعظم ینگ لک شیناواترا کے حامیوں کی ریلی ایک اسٹیڈیم کی طرف بڑھ رہی تھی کہ حزب مخالف کے لوگوں کے ساتھ ان کا آمنا سامنا ہوا۔ اس دوران گولی چلنے کی آوازیں بھی آئیں اور دو افراد ہلاک ہوگئے۔
تاحال یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ فائرنگ کس کی جانب کی گئی۔
حزب مخالف نے اتوار کو ’’یوم فتح‘‘ قرار دیتے ہوئے مظاہروں میں شدت اور مزید سرکاری عمارتوں پر قبضے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم ینگ لک شیناواترا نے بڑھتی ہوئی کشیدگی اور بے امنی کے خاتمے کے لیے مظاہرین اور دیگر فریقین سے مذاکرات پر آمادگی کا اظہار کیا تھا۔
لیکن حزب مخالف کے رہنماؤں نے اس پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ حکومت مذکرات کے لیے مخلص نہیں ہے۔
اتوار کو دارالحکومت بنکاک میں سرکاری عہدیداروں کی رہائش گاہوں کے محاصرے کے لیے جمع ہونے والے مظاہرین پر پولیس نے آنسو گیس کے گولے پھینکے جب کہ احتجاج کرنے والوں نے بعض شیل پولیس کی جانب واپس بھی پھینک دیے۔
اسی طرح میٹروپولیٹن پولیس ہیڈکوارٹرز کے باہر جمع ہونے والے مظاہرین کو منشتر کرنے کے لیے بھی پولیس نے آنسو گیس کا استعمال کیا۔
گزشتہ رات سے ہونے والی ایسی ہی جھڑپوں میں کم ازکم دو افراد ہلاک اور 40 سے زائد کے زخمی ہونے کے بعد اتوار کو سکیورٹی مزید سخت کردی گئی ہے جب کہ کشیدگی کی فضا میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔
پولیس کے مطابق وزیراعظم ینگ لک شیناواترا کے حامیوں کی ریلی ایک اسٹیڈیم کی طرف بڑھ رہی تھی کہ حزب مخالف کے لوگوں کے ساتھ ان کا آمنا سامنا ہوا۔ اس دوران گولی چلنے کی آوازیں بھی آئیں اور دو افراد ہلاک ہوگئے۔
تاحال یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ فائرنگ کس کی جانب کی گئی۔
حزب مخالف نے اتوار کو ’’یوم فتح‘‘ قرار دیتے ہوئے مظاہروں میں شدت اور مزید سرکاری عمارتوں پر قبضے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم ینگ لک شیناواترا نے بڑھتی ہوئی کشیدگی اور بے امنی کے خاتمے کے لیے مظاہرین اور دیگر فریقین سے مذاکرات پر آمادگی کا اظہار کیا تھا۔
لیکن حزب مخالف کے رہنماؤں نے اس پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ حکومت مذکرات کے لیے مخلص نہیں ہے۔