عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ تبتی خاتون، جن کا نام کالکی تھا، موقع پر ہی ہلاک ہوگئی۔ شعلے بھڑک اٹھنے کے بعد یہ ممکن نہ رہا کہ یہ جانا جاتا کہ وہ کیا کہہ رہی ہیں
واشنگٹن —
تبتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اتوار کے دِن چین کے مغربی سچوان صوبے میں ایک 30برس کی ماں نے خود سوزی کی، جو بظاہر تبت پر چینی حکمرانی کے خلاف احتجاج کر رہی تھیں۔
عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ تبتی خاتون، جن کا نام کالکی تھا، موقع پر ہی ہلاک ہوگئیں۔
شعلے بھڑک اٹھنے کے بعد یہ ممکن نہ رہا کہ یہ سنا جاتا کہ وہ کیا کہہ رہی تھیں۔
تبت کے مقامی لوگ جلی ہوئی لاش کو ایک مقامی آشرم کی طرف لے گئے، جہاں راہبوں نے مذہبی رسمیں ادا کیں اور دعا کی۔
ایک ذریعے نے ’وائس آف امریکہ ‘ کی تبتی سروس کو بتایا کہ واقع کے بعد چینی حکام اور اہل کار آشرم پہنچے اور لاش کے کریا کرم کے احکامات صادر کیے۔
سنہ 2009کے بعد سے اب تک 100سے زائد تبتی خود سوزی کر چکے ہیں، جو چین کی طرف سے اُن کی ثقافت کے خلاف استحصال پر احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔
چین اِن الزامات کو مسترد کرتا ہے، اور اُس کا کہنا ہے کہ خودکشی کا یہ احتجاج دہشت گردی ہے۔
عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ تبتی خاتون، جن کا نام کالکی تھا، موقع پر ہی ہلاک ہوگئیں۔
شعلے بھڑک اٹھنے کے بعد یہ ممکن نہ رہا کہ یہ سنا جاتا کہ وہ کیا کہہ رہی تھیں۔
تبت کے مقامی لوگ جلی ہوئی لاش کو ایک مقامی آشرم کی طرف لے گئے، جہاں راہبوں نے مذہبی رسمیں ادا کیں اور دعا کی۔
ایک ذریعے نے ’وائس آف امریکہ ‘ کی تبتی سروس کو بتایا کہ واقع کے بعد چینی حکام اور اہل کار آشرم پہنچے اور لاش کے کریا کرم کے احکامات صادر کیے۔
سنہ 2009کے بعد سے اب تک 100سے زائد تبتی خود سوزی کر چکے ہیں، جو چین کی طرف سے اُن کی ثقافت کے خلاف استحصال پر احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔
چین اِن الزامات کو مسترد کرتا ہے، اور اُس کا کہنا ہے کہ خودکشی کا یہ احتجاج دہشت گردی ہے۔