ہم جنس پرستی پر مبنی مواد حذف کرنے میں ناکامی، روس نے ٹک ٹاک پر جرمانہ عائد کر دیا

ٹک ٹاک

روس نے منگل کے روز ٹک ٹاک پر 'ایل جی بی ٹی پروپیگنڈے' سے متعلق روسی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے مواد کو حذف کرنے میں ناکامی پر جرمانہ عائد کیا ہے۔

روسی خبر رساں ادارے "انٹرفیکس" کی اطلاع کے مطابق کمرہ عدالت میں ٹک ٹاک کے نمائندے نے مزید تفصیلات بتائے بغیر کارروائی کو ختم کرنے پر اصرار کیا۔

یہ جرمانہ ماسکو کے ٹیکنالوجی کی بڑی کمپنیوں کے ساتھ طویل عرصے سے جاری تنازع کے تازہ ترین اقدام کی نشاندہی کرتا ہے، جس میں مواد پر جرمانے، ڈیٹا اسٹوریج کے مطالبات اور کچھ مکمل پابندیاں شامل ہیں۔

ماسکو کی ٹیگنسکی ڈسٹرکٹ کورٹ نے کہا کہ ٹک ٹاک پر 3 ملین روبل، جو 51 ہزار ڈالر کے برابر رقم بنتی ہے، جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

SEE ALSO: روس میں میڈیا پرپابندیاں; کئی اداروں نے کام بند کردیا

خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق ٹک ٹاک کے خلاف مقدمہ ان الزامات پر مبنی ہے کہ کمپنی اپنے پلیٹ فارم پر "غیر روایتی اقدار، ایل جی بی ٹی، حقوق نسواں اور روایتی جنسی اقدار کی ’’امتیازی نمائندگی‘‘ کو فروغ دے رہی ہے۔

روس کا 'ایل جی بی ٹی پروپیگنڈہ' قانون کیا ہے؟

روس اپنے موجودہ ’’ہم جنس پرستی کے پروپیگنڈے‘‘ کے قانون کو وسیع بنانے پر غور کر رہا ہے۔ یہ قانون 2013 میں منظور کیا گیا تھا، جو کسی بھی شخص یا ادارے کو بچوں کے ساتھ ہم جنس تعلقات کے بارے میں معلومات کو فروغ دینے پر پابندی لگاتا ہے۔

قانون سازوں کا استدلال ہے کہ قانون کو بڑھا کر بالغوں کو بھی شامل کیا جانا چاہئے اور نابالغوں کو "ایل جی بی ٹی پروپیگنڈے" سے روشناس کرنے کے جرمانے میں اضافہ کیا جانا چاہئے۔

روسی حکام کا کہنا ہے کہ وہ مغرب کی طرف سے فروغ دی جانے والی غیر روسی لبرل اقدار کو روکنے اور اخلاقیات کا دفاع کرنے کے لیے یہ اقدام اٹھا رہے ہیں لیکن انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ اس قانون کا وسیع پیمانے پر اطلاق روس کی ایل جی بی ٹی کمیونٹی کو خوفزدہ کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔