امریکی وزیرِ خارجہ کے دورۂ روس کا اعلان

فائل

حالیہ کشیدگی کے بعد برطانیہ کے وزیرِ خارجہ بورس جانسن نے روس کے اپنے طے شدہ دورے کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

امریکہ کے وزیرِ خارجہ ریکس ٹلرسن روس کی قیادت کے ساتھ شام میں جاری خانہ جنگی اور دیگر دو طرفہ امور پر تبادلۂ خیال کے لیے آئندہ ہفتے ماسکو کا دورہ کریں گے۔

ٹلرسن کے اس دورے کا اعلان ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب شامی حکومت کی جانب سے باغیوں کے زیرِ قبضہ علاقے پر مبینہ کیمیائی حملے اور اس پر امریکہ کے جوابی میزائل حملوں کے بعد واشنگٹن اور ماسکو کے تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں۔

امریکی محکمۂ خارجہ کے مطابق ریکس ٹلرسن بدھ کو اٹلی سے ماسکو پہنچیں گے جو وزیرِ خارجہ کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد روس کا ان کا پہلا دورہ ہوگا۔

اس سے قبل اٹلی میں امریکی وزیرِ خارجہ 'جی-7' ملکوں کے وزرائے خارجہ اجلاس میں شریک ہوں گے جو اتوار سے منگل تک جاری رہے گا۔

امریکی محکمۂ خارجہ کے اہلکاروں کے مطابق ٹلرسن اپنے دورے کے دوران روسی قیادت پر زور دیں گے کہ وہ شام کے صدر بشار الاسد کے لیے اپنی حمایت پر نظرِ ثانی کریں۔

کیمیائی حملے کے بعد ریکس ٹلرسن نے روس کے خلاف سخت لب و لہجہ اختیار کرتے ہوئے کہا تھا کہ یا تو شامی حکومت کی جانب سے کیے جانے والے کیمیائی حملے میں روس کا تعاون بھی شامل تھا یا روسی حکومت بالکل ہی نااہل ہے جسے اس بارے میں پتا ہی نہیں چلا۔

رواں ہفتے شام کے شمالی صوبے ادلب میں باغیوں کے زیرِ قبضہ علاقے خان شیخون پر مبینہ طور پر شامی فضائیہ کی جانب سے کیمیائی بم برسانے کے واقعے کے ردِ عمل میں امریکہ نے شامی فوج کے اس ہوائی اڈے پر میزائل حملے کیے تھے جہاں سے کیمیائی حملہ کرنے والے جہازوں نے پرواز بھری تھی۔

واقعے پر شامی حکومت کے علاوہ اس کے دو قریب ترین بین الاقوامی اتحادی روس اور ایران بھی سخت برہم ہیں اور روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ وہ واشنگٹن کے ساتھ تعلقات پر نظرِ ثانی کرسکتے ہیں۔

شام اور روس دونوں کی حکومتوں نے کیمیائی حملے کے الزام کی تردید کی ہے۔ شامی حکام کے مطابق ان کے جنگی جہازوں نے باغیوں کے زیرِ قبضہ جس علاقے کو نشانہ بنایا تھا وہاں باغیوں نے ایک گودام میں کیمیائی ہتھیار رکھے ہوئے تھے جس سے نقصان ہوا۔

اس حملے میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے تھے جب کہ حملے سے متاثرہ عورتوں اور بچوں سمیت 300 سے زائد شامی شہری ترکی اور شام کے مختلف اسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں۔

مبینہ کیمیائی حملے کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی کے تناظر میں برطانیہ کے وزیرِ خارجہ بورس جانسن نے روس کے اپنے طے شدہ دورے کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

بورس جانسن کو پیر کو ماسکو پہنچا تھا لیکن ہفتے کو اپنے ایک بیان میں برطانوی وزیرِ خارجہ نے کہا ہے کہ شام میں ہونے والے واقعات نے صورتِ حال پوری طرح تبدیل کردی ہے جس کے پیشِ نظر وہ اپنا دورہ منسوخ کر رہے ہیں۔