گزشتہ دو سال سے بھارت میں تعینات امریکی سفیر ٹموتھی روئمر نے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے۔
جمعرات کے روز نئی دہلی میں واقع امریکی سفارت خانے سے جاری کردہ ایک بیان میں سفیر روئمر نے کہا ہے کہ وہ ’ذاتی، پیشہ وارانہ اور اور خاندانی وجوہات‘ کے باعث اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہورہے ہیں۔ امکان ہے کہ وہ رواں سال جون تک اپنا عہدہ چھوڑ دینگے۔
بیان میں امریکی سفیر نے کہا ہے کہ ان کے ملک اور بھارت کے درمیان ’تعلقات مثبت سمت میں بڑھ رہے ہیں اور دونوں ممالک کے اشتراکِ عمل سے ہردو ملکوں کے شہریوں کےلیے نئے معاشی مواقع پیدا ہورہے ہیں‘۔
اپنے بیان میں روئمر کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کے تعلقات میں وزیرِ اعظم من موہن سنگھ کے 2009ء میں دورہ امریکہ اور گزشتہ برس صدر اوباما کے دورہ بھارت سے مزید وسعت آئی ہے۔
بیان میں امریکی سفیر نے اپنے ملک کی جانب سے سلامتی کونسل میں مستقل نشست کے حصول کی بھارتی کوششوں کی حمایت اور دونوں ملکوں کے درمیان انسدادِ دہشت گردی کے معاہدے کا بھی بطورِ خاص تذکرہ کیا ہے۔
2009ء میں بھارت کیلیے امریکی سفیر کی حیثیت سے نامزدگی سے قبل روئمر امریکی ایوانِ نمائندگان کے رکن رہ چکے ہیں۔ ایون کے رکن کی حیثیت سے روئمر کانگریس کی تشکیل کردہ ایک خصوصی کمیٹی کا حصہ بھی رہے جس نے جوہری پھیلاؤ کے روک تھام کی امریکی پالیسی کا جائزہ لے کر اہم سفارشات مرتب کی تھیں۔
روئمر نے 11 ستمبر 2001ء کے حملوں کی تحقیقات کرنے والے ’11/9 کمیشن‘ میں بھی خدمات انجام دی تھیں۔