رسائی کے لنکس

شمالی وزیرستان میں آپریشن ناگزیر،امریکی سفیر


امریکی سفیر کیمرون منٹر
امریکی سفیر کیمرون منٹر

امریکی سفیر نے کہا کہ اُن کا ملک چاہتا ہے کہ شمالی وزیرستان میں موجود دونوں ملکوں اور عالمی امن کے لیے خطرہ بننے والے دہشت گرد عناصر کے خلاف کل ہی آپریشن شروع کردیا جائے لیکن اس وقت پاکستانی فوج کے تمام وسائل کا رخ دوسرے علاقوں میں شدت پسندوں کے خاتمے کی طرف موڑ ا جا چکا ہے اور امریکہ کو یقین ہے کہ موقع ملتے ہیں پاکستانی فوج یہ کارروائی ضرور کرے گی۔

اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے میں جمعہ کو ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سفیر کیمرون منٹر نے کہا کہ شمالی وزیرستان سمیت افغان سرحد سے ملحقہ پاکستانی قبائلی علاقوں میں عسکریت پسندوں کی پناہ گاہوں کا خاتمہ افغانستان میں استحکام کے لیے بہت اہم ہے ۔ لیکن اُنھوں نے پاکستان کے اس موقف سے اتفاق کیا کہ اُس کی فوجیں دوسرے علاقوں میں حاصل ہونے والی کامیابیوں کو مستحکم کیے بغیر شمالی وزیرستان میں کوئی آپریشن شروع کرنے کی متحمل نہیں ہو سکتیں۔

امریکی سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اس وقت ایک لاکھ چالیس ہزار فوجیوں کو ملک کے شمال مغربی حصوں میں تعینات کررکھا ہے اور یہ تعداد افغانستان میں موجود امریکی فوجیوں سے کہیں زیادہ ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ پاکستانی فوج نے ملک کے ہر حصہ میں حکومت کی عملداری قائم کرنے کا عزم کر رکھا ہے اور اس مقصد کے حصول کے لیے اس نے قابل قدر قربانیوں بھی دی ہیں ۔ کیمرون منٹر نے کہا کہ اس وقت پاکستانی فوج کے پیش نظر سوال یہ نہیں ہے کہ شمالی وزیرستان میں آپریشن کیا جائے یا نہیں بلکہ سوال یہ ہے کہ یہ کارروائی کب کی جائے۔

شمالی وزیرستان میں پاکستانی فوج
شمالی وزیرستان میں پاکستانی فوج

امریکی سفیر نے کہا کہ اُن کا ملک چاہتا ہے کہ شمالی وزیرستان میں موجود دونوں ملکوں اور عالمی امن کے لیے خطرہ بننے والے دہشت گرد عناصر کے خلاف کل ہی آپریشن شروع کردیا جائے لیکن اس وقت پاکستانی فوج کے تمام وسائل کا رخ دوسرے علاقوں میں شدت پسندوں کے خاتمے کی طرف موڑ ا جا چکا ہے اور امریکہ کو یقین ہے کہ موقع ملتے ہیں پاکستانی فوج یہ کارروائی ضرور کرے گی۔

ایک روز قبل امریکی صدر براک اوباما نے افغانستان کے بارے میں اپنی انتظامیہ کی حکمت عملی کا سالانہ جائزہ پیش کیا تھا جس کے مطابق افغانستان میں طالبان کے خلاف بین الاقوامی فوجوں نے پیش رفت کی ہے تاہم اس رپورٹ میں اعتراف کیا گیا ہے کہ یہ کامیابیاں نازک ہیں اور ان میں پسپائی کا امکان موجود ہے اس لیے ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔

افغانستان میں امریکی فوج
افغانستان میں امریکی فوج

جائز ہ رپورٹ میں انتہا پسندوں کے خاتمے کے لیے پاکستان کے بڑھتے ہوئے تعاون کا اعتراف کیا گیا ہے لیکن ساتھ ہی اُس پر زور دیاگیا ہے کہ وہ انسداد دہشت گردی کی اپنی کوششوں کو تیز کرے۔

پاکستانی وزیر داخلہ رحمن ملک نے جمعہ کا اسلام آباد میں صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی افغان جنگی حکمت عملی میں پاکستان کے لیے ’ڈو مور‘ کے مطالبے کو پھر دہرایا گیا ہے باوجود اس حقیقت کے کہ اس نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں اور اس پالیسی کی وجہ سے ملک کی معیشت پر پڑنے والے منفی اثرات سے پاکستان میں عام آدمی کی زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

XS
SM
MD
LG