بھارت میں جاری کرکٹ ورلڈ کپ کے مقابلوں میں میزبان ٹیم یعنی بھارت نے انگلینڈ کو 100 رنز کے مارجن سے شکست دے کر پوائنٹس ٹیبل پر پہلی پوزیشن حاصل کر لی ہے۔
اس فتح کے ساتھ ہی 12 پوائنٹس کے ساتھ بھارت پوائنٹس ٹیبل پر پہلی پوزیشن میں پہنچ گیا ہے جب کہ انگلینڈ بدستور دو پوائنٹس کے ساتھ آخری پوزیشن پر موجود ہے۔
آج بھارتی شہر پونے میں سری لنکا اور افغانستان کی ٹیمیں مدمقابل ہوں گی۔ جو بھی ٹیم یہ میچ جیتے گی وہ ٹاپ فائیو میں پانچویں پوزیشن پر پہنچ جائے گی، پھر تمام ٹیموں کی طرح اس کے بھی تین تین میچز باقی رہ جائیں گے۔
اب تک اپنی ٹیموں کو ان چھ چھ میچوں میں کن بلے بازوں، بالرز اور فیلڈروں نے آگے پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا ؟ چلیں جانتے ہیں۔۔
کوئنٹن ڈی کوک تین سینچریوں کے ساتھ ٹاپ بلے باز
ایونٹ کے ٹاپ پرفارمز میں سب سے آگے جنوبی افریقہ کے بلے باز کوئنٹن ڈی کوک ہیں جو ایونٹ میں اب تک تین مرتبہ ٹیم کے اسکور کو 380 رنز سے اوپر لے گئے۔
چھ میچز کے بعد ڈی کوک 431 رنز کے ساتھ ایونٹ کے ٹاپ اسکورر ہیں۔ انہوں نے تین سینچریوں کی مدد سے 71 عشاریہ آٹھ تین کی اوسط سے یہ رنز بنائے ہیں ۔
ان رنز میں ایونٹ کا سب سے بڑا انفرادی اسکور 174 رنز بھی شامل ہے جو انہوں نے بنگلہ دیش کے خلاف ممبئی میں اسکور کیا تھا۔
ایونٹ میں مجموعی طور پر 400 سے زائد رنز اسکور کرنے والے دوسرے بلے باز آسٹریلیا کے ڈیوڈ وارنر ہیں جنہوں نے اب تک اس ایڈیشن میں دو سینچریاں اور ایک نصف سینچری اسکور کی ہے۔
آسٹریلوی اوپنر نے 413 رنز 68 عشاریہ آٹھ تین کی اوسط سے بنائے ہیں، جو تیسری پوزیشن پر موجود نیوزی لینڈ کے رچن رویندرا سے صرف سات رنز زیادہ ہیں۔
کیوی آل راؤنڈر رچن رویندرا کو ایونٹ کا سرپرائز پیکج کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا انہوں نے اب تک دو سینچریاں اور دو نصف سینچریاں اسکور کی ہیں اور ان کے مجموعی رنز کی تعداد 406 ہے۔
انہوں نے یہ رنز 81 عشاریہ دو کی اوسط سے اسکور کیے ہیں۔ ان کی شاندار کارکردگی کی وجہ سے ٹیم کو کپتان کین ولیمسن کی کمی محسوس نہیں ہو رہی ہے۔
بھارتی کپتان روہت شرما 398 رنز کے ساتھ چوتھے، جنوبی افریقہ کے ایڈن مارکرم 356 رنز کے ساتھ پانچویں اور بھارت کے ویراٹ کوہلی 354 رنز کے ساتھ سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑیوں کی فہرست میں چھٹے نمبر پر ہیں۔
پاکستان کی جانب سے ایونٹ میں سب سے زیادہ کامیاب بلے باز وکٹ کیپر محمد رضوان ہیں جب کہ نیوزی لینڈ کے ڈیرل مچل اور جنوبی افریقہ کے ہنریک کلاسن بھی تین تین سو سے زائد رنز اسکور کرچکے ہیں۔
سب سے بڑی انفرادی اننگز کھیلنے والے کوئنٹن ڈی کوک کے بعد دوسرے نمبر پر پاکستان کے خلاف 163 رنز اسکور کرنے والے ڈیوڈ وارنز ہیں ۔
انگلینڈ کے خلاف ایونٹ کے پہلے میچ میں 152 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلنے والے ڈیون کونوے کا ٹاپ اسکوررز کی فہرست میں تیسرا نمبر ہے۔
جہاں کوئنٹن ڈی کوک تین سینچریوں کے ساتھ اپنے آخری ورلڈ کپ کو یادگار بنانے میں مصروف ہیں وہیں رچن رویندرا اور ڈیوڈ وارنر بھی دو دو سینچریوں کے ساتھ ان سے زیادہ دور نہیں ہیں۔
آسٹریلیا کے ایڈم زیمپا 16 وکٹوں کے ساتھ کامیاب ترین بالر
ویسے تو اس ٹورنامنٹ میں چھوٹی باؤنڈریوں اور سپورٹنگ وکٹوں کی وجہ سے بلے بازوں کا راج ہے۔ لیکن کچھ بالرز ان وکٹوں پر بھی اپنا جادو چلانے میں کامیاب ہورہے ہیں۔
آسٹریلیا کے ایڈم زیمپا بھی انہی بالرز میں سے ایک ہیں جو اب تک چھ میچز میں 16 کھلاڑیوں کو اپنی لیگ اسپین بالنگ سے واپس پویلین بھیج چکے ہیں۔
ایونٹ کے آغاز میں انہوں نے سب سے زیادہ رنز دینے کا عالمی ریکارڈ برابر کیا تھا لیکن اس کے بعد سے اب تک تین بار ایک اننگز میں چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کرکے کم بیک کر چکے ہیں۔
بھارت کے جسپرت بمراہ اور نیوزی لینڈ کے مچل سینٹنر 14، 14 وکٹوں کے ساتھ دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں۔ جنوبی افریقہ کے مارکو ہینسن اور پاکستان کے شاہین آفریدی کی 13 وکٹوں کے ساتھ اس ریس میں چوتھی اور پانچویں پوزیشن ہے۔
SEE ALSO: ورلڈکپ کے وہ مقابلے جن کے نتائج شائقین کے لیے حیران کن ثابت ہوئےجنوبی افریقہ کے جیرالڈ کوئٹزے، سری لنکا کے دلشان مدھوشنکا، کیوی پیسر میٹ ہنری اور نیدرلینڈز کے بس ڈی لیڈے 11، 11 وکٹوں کے ساتھ نمایاں ہیں۔
شاہین آفریدی کے پاس اس ایڈیشن کی سب سے بہترین بالنگ کا ریکارڈ ہے جو انہوں نے آسٹریلیا کے خلاف 54 رنز کے عوض پانچ وکٹیں حاصل کرکے اپنے نام کیا۔
ان کے علاوہ ایک اننگز میں پانچ کھلاڑیوں کو واپس بھیجنے کا کارنامہ صرف بھارت کے محمد شامی اور نیوزی لینڈ کے مچل سینٹنر نے حاصل کیا۔
اسکاٹ ایڈورڈز وکٹ کیپرز، ڈیوڈ وارنر فیلڈرز میں سب سے آگے
اس ورلڈ کپ میں وکٹ کیپرز کی کارکردگی بھی کافی اچھی جارہی ہے۔ فی الحال سب سے کامیاب وکٹ کیپر نیدرلینڈز کے کپتان اسکاٹ ایڈورڈز ہیں جنہوں نے چھ میچوں میں 13 کھلاڑیوں کو پویلین بھیجا۔
جنوبی افریقہ کے کوئنٹن ڈی کوک 11 کھلاڑیوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں جب کہ انگلینڈ کے جوس بٹلر اور پاکستان کے محمد رضوان کے شکاروں کی تعداد آٹھ آٹھ ہے۔
بھارت کے کے ایل راہل سات اور آسٹریلیا کے جوش انگلس اور نیوزی لینڈ کے ٹام لیتھم چھ چھ شکاروں کے ساتھ نمایاں ہیں۔
فیلڈنگ میں بھی ڈیوڈ وارنر سب سے آگے ہیں۔ اب تک چھ میچز میں انہوں نے سب سے زیادہ چھ کیچز ہی پکڑے ہیں ۔
ان کی کیچز کی تعداد نیوزی لینڈ کے ڈیون کونوے، میٹ ہنری اور ڈیرل مچل، نیدرلینڈز کے اریان دت، بھارت کے ویراٹ کوہلی اور ہم وطن مارنس لبوشین اور مچل اسٹارک سے ایک کیچ زیادہ ہیں۔