امریکہ کی جنوبی ریاستوں مسی سپی اور الاباما کے دیہی علاقوں میں طوفانی بگولوں نے تباہی مچادی ہے۔ حکام کے مطابق اب تک کم از کم 23افراد ہلاک جب کہ متعدد زخمی ہوئے ہیں۔
بگولوں کے باعث کئی عمارتیں تباہ ہو گئی ہیں جب کہ بجلی کی فراہمی بھی معطل ہوئی ہے۔ امدادی کارکنوں کو متاثرہ علاقوں کی جانب روانہ کردیا گیا ہے۔
یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کچھ لوگ ملبے تلے بھی ہوسکتے ہیں۔حکام کے مطابق طوفانی ہواؤں کی رفتار 70 میل فی گھنٹہ تھی۔
مسی سپی کے گورنر ٹیٹ ریوز نے ہفتے کو ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ جمعے کی رات کے خوف ناک بگولوں کے باعث ریاست میں 23 افراد ہلاک جب کہ کئی زخمی ہوئے ہیں۔
اس سے قبل جمعے کی رات کو کیے گئے ایک ٹوئٹ میں انہوں نے کہا تھا کہ مسی سپی میں بہت سے لوگوں کو آج رات آپ کی دعاؤں کی ضرورت ہے۔
خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق محکمۂ موسمیات نے تصدیق کی ہے کہ بگولے کے نتیجے میں مسی سپی کے شہر جیکسن کے شمال مشرق میں لگ بھگ 96 کلو میٹر کے رقبے کو نقصان پہنچا ہے۔ اس کے علاوہ دیہی علاقوں سلور سٹی اور رولنگ فورک میں بھی تباہی کی اطلاعات ہیں۔
یہ طوفان بغیر کمزور ہوئے70 میل فی گھنٹہ رفتار سے مسی سپی کے دیگر شہروں سے ہوتا ہوا الاباما کی جانب مڑ گیا ہے۔
بگولوں کے ٹکرانے سے قبل محکمۂ موسمیات کی جانب سے ایک الرٹ جاری کیا گیا تھا جس میں شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا کہا گیا تھا۔
الرٹ میں لوگوں کو خبردار کیا گیا تھا کہ "آپ جان لیوا صورتِ حال میں ہیں۔ طوفان ان لوگوں کے لیے جان لیوا ہوسکتا ہے جو بغیر شیلٹر کے ہیں۔
حکام نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ طوفانی بگولوں کی وجہ سے موبائل ہومز تباہ ہوجائیں گے۔ گھروں، کاروبار اور گاڑیوں کو نقصان پہنچنے اور ان کے مکمل تباہ ہونے کا امکان ہے۔"
ایک شہری کرنل نائٹ نے' ایسوسی ایٹڈ پریس' کو بتایا کہ جب طوفان آیا تو وہ، ان کی اہلیہ اور تین سال کی بیٹی رولنگ فورک میں ایک رشتے دار کے گھر پر تھے۔ ان کے بقول آسمان پر اندھیرا تھا اور ٹرانسفارمر کے پھٹنے سے پیدا ہونے والی روشنی میں ہی کچھ سجھائی دے رہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے بگولے کو ایک دروازے سے دیکھا جب وہ تقریباً ایک میل سے بھی کم فاصلے پر تھا۔ اس کے بعد انہوں نے سب سے کہا کہ وہ ایک ہال میں خود کو کور کرلیں۔
SEE ALSO: امریکی ریاست کیلی فورنیا شدید سردی کی لپیٹ میں، لاکھوں افراد بجلی سے محرومان کے بقول طوفانی بگولا ان کے ایک اور رشتے دار کے گھر سے ٹکرایا جس سے گھر کی دیوار گر گئی اور کئی لوگ اندر پھنس گئے۔
رولنگ فورک کے میئر ایلڈریج واکر نے ڈبلیو ایل بی ٹی ٹی وی کو بتایا کہ طوفان کے ٹکرانے کے بعد وہ اپنے تباہ شدہ گھر سے باہر نہیں نکل سکے کیوں کہ بجلی کی لائنیں گر گئی تھیں۔
ان کے بقول امدادی کارکن زخمی لوگوں کو اسپتال پہنچانے کی کوشش کر رہے تھے لیکن انہیں فوری طور یہ نہیں معلوم تھا کہ کتنے لوگ زخمی ہوئے ہیں۔
رولنگ فورک کے سابق میئر فریڈ ملر نے ایک ٹی وی اسٹیشن کو بتایا کہ طوفان نے ان کے گھر کے پچھلے حصے کی کھڑکیوں کو اڑا دیا۔
اس خبر کے لیے بعض معلومات خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' سے لی گئی ہیں۔