امریکہ کی ریاست کیلی فورنیا کے سب سے بڑے شہر لاس اینجلس میں طوفان کے سبب لگ بھگ 85 ہزار گھر اور کاروبار بجلی سے محروم ہو گئے جب کہ ژالہ باری کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق کیلی فورنیا کے محکمۂ ٹرانسپورٹ کا کہنا ہے کہ لاس اینجلس کے شمال میں شہر سے باہر جانے والی بڑی شاہراہ انٹر اسٹیٹ فائیو برف باری کے سبب بند کر دی گئی جب کہ لاس اینجلس اور اس کی مضافاتی علاقوں میں شاہراہوں سمیت جنوب میں بعض مقامات سیلاب کے اندیشے کے سبب بند کیے گئے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق شمالی کیلی فورنیا کے شہر سان فرانسسکو میں ریکارڈ سرد درجۂ حرارت متوقع ہے جب کہ محکمۂ موسمیات نے ریاست کے دارالحکومت سیکرامنٹو کے مکینوں کو خبردار کیا ہے کہ ہفتے سے ممکنہ بارش اور برف باری کی وجہ سے وہ اتوار سے بدھ تک غیر ضرروی سفر سے گریز کریں۔
محکمۂ موسمیات کا مزید کہنا ہے کہ شدید برف باری اور تیز ہواؤں کے اثرات ڈرائیونگ کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں جب کہ خراب موسم کی وجہ سے شاہراہوں کی بندش اور دیگر املاک متاثر ہو سکتی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق اتوار کو بھی طوفان متوقع ہے جس کے سبب سیکرامنٹو میں 50 میل فی گھنٹہ اور قریبی سیرا نیواڈا کے پہاڑوں میں 70 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں گی۔
شدید سردی کی وجہ سے نیشنل پارک بھی بدھ سے بند کر دیا گیا تھا۔
میری لینڈ میں موسم کی پیش گوئی کرنے والے ادارے ’نیشنل ویدر سروس‘ سے منسلک برائن جیکسن کا کہنا ہے کہ آرکٹک میں پیدا ہونے والا کم دباؤ کا سسٹم ان غیر معمولی موسمی تغیرات کی وجہ ہے۔
جیکسن کا مزید کہنا ہے کہ جنوبی کیلی فورنیا میں یہ شدید سرد موسم ایک انوکھا طوفان ہے۔
جمعے کو لاس اینجلس میں پہاڑی علاقے ماؤنٹ لی کے اوپر واقع ہالی وڈ کے نشان کے اطراف برفانی تودے گرے جو کہ عمومی طور پر دھوپ اور کھجور کے درختوں کے لیے جانا جاتا ہے۔
محکمۂ موسمیات کے مطابق ہفتے کو کہیں کہیں گرج چمک کے ساتھ بارش اور برف باری متوقع ہے۔
محکمے کے مطابق رواں ہفتے کے اوائل میں امریکہ کے میدانی علاقوں مڈ ویسٹ اور گریٹ لیکس کے علاقوں کو لپیٹ میں لینے والا ایک اور طوفان نیو انگلینڈ سے جمعے کو گزرنے کے بعد بحر اوقیانوس تک پہنچ گیا ہے۔
علاوہ ازیں مقامی خبر رساں ادارے ’ڈیٹرائٹ نیوز‘ کے مطابق ہفتے کو ڈیٹرائٹ میں چار لاکھ سے زائد افراد بجلی سے محروم رہے۔
حالیہ طوفان سے پہلے بھی کیلی فورنیا کے بیشتر حصوں میں رہنے والوں کو غیر معمولی بارشوں اور شدید سردی کا سامنا تھا۔
اس غیر معمولی موسم کے سبب سیلاب آیا جب کہ ایک طویل عرصے سے خشک سالی اور جنگلوں میں لگنے والی آگ سے دوچار ریاست میں مٹی کے تودے گرنے کے واقعات پیش آئے۔