حکام کے مطابق کارکنوں نے مکمل حفاظتی لباس پہن رکھا تھا اس لیے کسی سنگین خطرے کا امکان نہیں۔
جاپان میں تقریباً دو سال قبل سونامی کے باعث متاثر ہونے والے فوکوشیما جوہری پلانٹ کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ تنصیب کے چھ کارکن زہریلے پانی کے اخراج کی زد میں آئے ہیں۔
ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی (ٹی ای پی سی او) نے بدھ کو بتایا کہ پلانٹ پر کام کرنے والے ایک ورکر نے غلطی سے اُس پائپ کو پلانٹ کے ایک یونٹ سے ہٹا دیا جس میں انتہائی تابکاری والا پانی موجود تھا۔
ٹی ای پی سی او کے مطابق کئی ٹن زہریلا پانی پائپ سے خارج ہوا جس کی زد میں پلانٹ پر کام کرنے والے چھ کارکن بھی آئے۔
تاہم حکام کے مطابق کارکنوں نے مکمل حفاظتی لباس پہن رکھا تھا اس لیے کسی سنگین خطرے کا امکان نہیں ہے۔
ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی کا کہنا ہے کہ تابکاری کے اثرات والا یہ پانی سمندر میں نہیں گیا اور متاثرہ پائپ کو دوبارہ یونٹ سے جوڑ دیا گیا ہے۔
گزشتہ ہفتے فوکوشمیا کے ایک ٹینک کو زیادہ بھر دیا تھا جس کے باعث 430 لیٹر زہریلا پانی بہہ گیا۔ خدشہ ہے کہ یہ پانی بحرالکاہل میں داخل ہو گیا ہے۔
ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی (ٹی ای پی سی او) نے بدھ کو بتایا کہ پلانٹ پر کام کرنے والے ایک ورکر نے غلطی سے اُس پائپ کو پلانٹ کے ایک یونٹ سے ہٹا دیا جس میں انتہائی تابکاری والا پانی موجود تھا۔
ٹی ای پی سی او کے مطابق کئی ٹن زہریلا پانی پائپ سے خارج ہوا جس کی زد میں پلانٹ پر کام کرنے والے چھ کارکن بھی آئے۔
تاہم حکام کے مطابق کارکنوں نے مکمل حفاظتی لباس پہن رکھا تھا اس لیے کسی سنگین خطرے کا امکان نہیں ہے۔
ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی کا کہنا ہے کہ تابکاری کے اثرات والا یہ پانی سمندر میں نہیں گیا اور متاثرہ پائپ کو دوبارہ یونٹ سے جوڑ دیا گیا ہے۔
گزشتہ ہفتے فوکوشمیا کے ایک ٹینک کو زیادہ بھر دیا تھا جس کے باعث 430 لیٹر زہریلا پانی بہہ گیا۔ خدشہ ہے کہ یہ پانی بحرالکاہل میں داخل ہو گیا ہے۔