ٹویوٹا کی گاڑیاں چاند پر بھی دستیاب ہوں گی، چاند گاڑی پرکام جاری

چاند پر رہائش اور سفرکے لیے ٹیوٹا کی خصوصی گاڑی کا ماڈل

موٹرگاڑیاں بنانے والی جاپانی کمپنی ٹویوٹا ان دنوں جاپان کے خلائی ادارے کے سائنس دانوں کے ساتھ مل کر ایک خصوصی گاڑی تیار کر رہی ہے جسے چاند پر رہائش کے دوران استعمال کیا جا سکے گا۔

اکثر سائنس دانوں کا خیال ہے کہ 2040 کے لگ بھگ نہ صرف چاند پر انسانی آمد و رفت بہت زیادہ بڑھ جائے گی بلکہ وہاں قیام کے لیے انسانی بستیاں بھی آباد ہونا شروع ہو جائیں گی۔

خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق ٹویوٹا کے عہدے داروں نے بتایا ہے کہ اس خصوصی گاڑی کو ا س طرح ڈیزائن کیا جا رہا ہے کہ چاند کے بعد جب انسان کا مریخ پربھی آنا جانا شروع ہو گا تو یہ گاڑی وہاں بھی ان کے استعمال میں آ سکے گی۔

گاڑی کی تیاری میں چاند کی سطح کے حالات، کشش ثقل اور دیگر تقاضوں کو مدنظر رکھا جائے گا۔

گاڑی ڈیزائن کرنے والے انجنیئروں کا کہنا ہے کہ یہ ایک کثیر المقاصد گاڑی ہو گی جسے چاند کی غیرہموار سطح پر سفر کرنے کے ساتھ ساتھ، اسے رہنے، کام کاج کرنے، کھانا پکانے اور سونے کے لیے بھی استعمال کیا جا سکے گا۔ یہ ایک لحاظ سے موبائل ہوم طرز کی گاڑی ہوگی ، جسے سیاحت ، سائنسی تحقیق اور دیگر کاروباری مقاصد کے لیے چاند کا دورہ کرنے والے افراد وہاں اپنے قیام کے دوران استعمال کر سکیں گے۔

چاند گاؑڑی میں اپنی ضرورت کے لیے توانائی پیدا کرنے کا انتظام ہو گا اور اس میں نصب سولر پینلز اس کی توانائی کی ضروریات پوری کریں گے۔

گاڑی کو چلانے اور اس کے مسافروں کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے سولر پینلز نصب کیے جائیں گے جس سے اسے بیرونی ذرائع سے ایندھن حاصل کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی اور وہ اپنی توانائی کی ضروریات پوری کرنے میں خود کفیل ہو گی۔

ٹویوٹا موٹر کارپوریشن میں چاند گاڑی پراجیکٹ کے سربراہ تاکاؤ ساتو کہتے ہیں کہ" ہم خلا کو ایک ایسے علاقے کے طور پر دیکھتے ہیں جہاں ایک صدی کے دوران کئی تبدیلیاں آئیں گی۔ خلا میں جا نے کے لیے ہمیں ٹیلی کمیونیکیشن اور دیگر ایسی ٹیکنالوجی تیار کرنے کے قابل بننا ہے جو وہاں انسانی زندگی کے لیے آسانیاں پیدا کر سکے"۔

جاپان کی ایک اور کمپنی گیتائی جاپان انکارپوریٹد بھی اس پراجیکٹ پر ٹویوٹا کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ اس کمپنی نے ایک ربوٹک ہاتھ تیار کیا ہے، جو چاند گاڑی میں نصب کیا جائے گا۔ یہ ربوٹک ہاتھ گاڑی سے باہر تمام ضروری فرائض انجام دے گا، مثلاً چیزوں کو اٹھانا، راستہ صاف کرنا، چاند کی سطح پر موجود چیزوں کا معائنہ کرنا، ان کے نمونے اکھٹے کرنا اور سب سے بڑھ کر یہ کہ گاڑی کی دیکھ بھال کرنا۔ اس ربوٹک ہاتھ پر اہم آلات نصب ہوں گے۔

چاند گاڑی پر نصب کیے جانے والے روبوٹک ہاتھ کا ماڈل، اس ربوٹک ہاتھ کو گاڑی میں سفر کرنےوالے اندر سے کنٹرول کر سکیں

اس پراجیکٹ کے لیے ایک اور جاپانی کمپنی آئی سپیس انکارپوریٹڈ بھی گاڑی کے چاند پر اترنے اور اس سے منسلک کئی دوسرے پہلوؤں پر کام کر رہی ہے۔ اس کے انجینئرز اس سال کے آخرمیں چاند کے سفر کی تیاری کر رہے ہیں تاکہ زمینی حقائق کا اپنی آنکھوں سے مشاہدہ کر کے اس پراجیکٹ کو آگے بڑھا سکیں۔

جاپان ہی کے ایک اور کاروباری شخص یوساکو مائزاوا نے ٹیسلا کمپنی کے مالک ایلون مسک کے "سٹار شپ" میں اپنے لیے ایک سیٹ بک کرائی ہے۔ یہ خلائی جہاز مسافروں کو چاند کے مدار میں چکر لگانے کا موقع فراہم کرے گا۔

اس پراجیکٹ پر کام کرنے والے ٹویوٹا کے ایک انجنیئر شی نی چیرو نودا نے بتایا کہ دنیا میں ٹویوٹا کی گاڑیاں تقریباً ہر جگہ موجود ہیں، اب جب انسان چاند پر جائے گا تو وہاں بھی ٹویوٹا کو اپنا منتظر پائے گا۔