سمندری طوفان "اریکا" جمہوریہ ڈومینکا میں تباہی مچانے کے بعد امریکی ساحلوں کی طرف بڑھ رہا ہے لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی شدت بتدریج کم ہونے کی وجہ سے فلوریڈا پہنچنے پر اس سے کسی نقصان کی توقع نہیں۔
میامی میں نیشنل ہریکین سنٹر نے کہا ہے کہ پہاڑیوں اور نا موافق ماحول کی وجہ سے اریکا کی شدت کم ہو جائے گی اور توقع ہے کہ یہ اتوار کی شام تک فلوریڈا تک پہنچے گا۔
اس وقت یہ کیوبا کے ساحلوں کے پاس سے گزر رہا ہے۔
ڈومینکا میں اس سمندری طوفان سے کم ازکم بیس افراد ہلاک اور بڑے پیمانے پر املاک کو نقصان پہنچا ہے۔ یہاں کے وزیراعظم روزویلٹ اسکریٹ نے ٹی وی پر اپنے خطاب میں کہا کہ طوفان سے ہونے والے نقصان کے باعث ملک بیس سال پیچھے چلا گیا ہے۔
اریکا کی وجہ سے اس جزیرہ نما ملک میں 15 انچ تک بارش ہوئی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ تباہی توقع سے کہیں زیادہ ہے۔ " سینکڑوں مکانات، پل اور سڑکیں تباہ ہوگئی ہیں، ہمیں ڈومینکا کی تعمیر نو کرنا ہوگی۔"
کیریبین (غرب الہند) میں واقع ڈومینکا کے ہنگامی حالات سے نمٹنے کے ادارے کے مطابق اب بھی 31 افراد لاپتا ہیں۔ بعض ہوائی اڈے بند ہیں جب کہ بعض علاقوں کا مٹی کے تودے گرنے اور سیلاب کے باعث دیگر علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ہو چکا ہے۔
فلوریڈا کے گورنر رک سکاٹ نے ریاست میں ہنگامی حالت نافذ کر دی ہے اور حکام نے لوگوں کو کہا ہے کہ وہ اپنے ایندھن اور دیگر اشیائے ضروری کا مناسب ذخیرہ کر لیں۔
اریکا طوفان شدید بارشوں کa سبب بھی بن رہا ہے اور اس وقت یہ ان علاقوں کے گزر رہا ہے جو خشک سالی کا شکار رہے ہیں۔