امریکہ میں ریپبلکن جماعت سے تعلق رکھنے والے سلامتی کے اُمور کے سابق مشیران، انٹیلی جنس سربراہان اور تجارتی نمائندوں پر مشتمل 50 شخصیات نے ایک خط میں کہا ہے کہ "ان میں سے کوئی بھی ڈونلڈ ٹرمپ کو ووٹ نہیں دے گا۔"
ان شخصیات میں ریپبلکن صدور رچرڈ نکسن سے لے کر جارج ڈبلیو بش تک کے ادوار میں کام کرنے والے بشمول سی آئی اے کے سابق ڈائریکٹر مائیکل ہیڈن، ہوم لینڈ سکیورٹی کے سابق ڈائریکٹرز مائیکل چرٹوف اور ٹوم رج، سابق تجارتی نمائندہ کارلا ہلز اور متعدد نائب وزرائے خارجہ شامل ہیں۔
یہ صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر ان کی اپنی جماعت کی طرف سے اب تک کا سامنے آنے والا تلخ ترین تبصرہ ہے۔
اس خط میں نہ صرف سخت الفاظ میں یہ کہا گیا کہ ٹرمپ صدارت کے اہل نہیں ہیں بلکہ یہ بھی تحریر کیا گیا کہ وہ خطرناک ترین کمانڈر انچیف اور "امریکی تاریخ کے لاپرواہ صدر ہوں گے۔"
"ان میں کردار، اقدار اور تجربے کی کمی ہے۔۔۔انھوں (ٹرمپ) نے امریکی اخلاقی برتری کو کمزور کیا۔۔۔ انھیں خود پر قابو نہیں اور وہ جلد بازی میں اقدام کرتے ہیں۔ وہ خود پر تنقید برداشت نہیں کر سکتے۔ انھوں نے اپنے تند رویے سے ہمارے قریب ترین اتحادیوں کو متنبہ کیا۔"
ان شخصیات نے ٹرمپ پر الزام عائد کیا کہ وہ "بین الاقوامی سیاست کے بنیادی حقائق سے متعلق اپنی خطرناک حد تک لاعلمی "کا اظہار کرتے ہوئے اور ایسا ہی عندیہ نہیں دیتے کہ وہ سیکھنا چاہتے ہیں۔‘‘
"یہ تمام خطرناک خصوصیات ہیں جو کسی ایک ایسی شخصیت میں ہیں جو امریکہ کے صدر، کمانڈر انچیف اور جوہری ہتھیاروں کی کمانڈ کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔"
ٹرمپ نے اس خط پر اپنے ردعمل کا فوری اظہار کیا اور ان تمام شخصیات کو "واشنگٹن کی ناکام اشرافیہ" قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ہلری کلنٹن سمیت "عراق میں مداخلت کے خطرناک فیصلے کیے، امریکیوں کو بن غازی میں مرنے کے لیے چھوڑا۔۔۔داعش کو پنپنے کی اجازت دی۔"
لیکن پیر کو ڈیٹریاٹ میں اپنی انتخابی مہم میں ٹرمپ کی تقریر کا محور اقتصادی صورتحال رہی جس میں انھوں نے امریکہ کے لیے اپنی اقتصادی منصوبوں کو تذکرہ کیا۔
ٹرمپ کے منصوبوں میں انفرادی اور بڑے کارپوریشنز کی سطح پر ٹیکس میں کمی، کاروبار کے لیے ان کے بقول مضر قواعد و ضوابط کی معطلی اور کینیڈا سے خلیج میکسیکو تک تیل کی متنازع پائپ لائن کا ازسرنو جائزہ شامل ہے۔
اس اجتماع میں بھی ٹرمپ کو بعض مخالفین کی طرف سے نعرے بازی کا سامنا کرنا پڑا لیکن ماضی کی نسبت ٹرمپ اس وقت خاموش کھڑے دیکھتے رہے جب پولیس ان مخالفین کو ہال سے باہر لے جا رہی تھی۔
ادھر فلوریڈا کے شہر سینٹ پیٹرزبرگ میں ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار ہلری کلنٹن نے اپنے حامیوں سے خطاب میں ٹرمپ کے اقتصادی منصوبوں کو پرانے "گھسے پٹے منصوبوں کو نیا کر کے پیش کرنے" کی کوشش قرار دیتے ہوئے تنقید کی۔