امریکہ میں ریپبلکن جماعت کے نامزد صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ان کی انتظامیہ میں ایسا کوئی طریقہ نہیں ہو گا کہ امریکہ میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے والے شہریت حاصل کر سکیں۔
بدھ کو میکسیکو کے دورے سے واپسی پر جنوب مغربی ریاست ایریزونا میں اپنے حامیوں سے خطاب کے دوران انھوں نے اپنی امیگریشن پالیسی کے واضح خدوخال پیش کیے۔
ٹرمپ کے مجوزہ منصوبے میں سرفہرست ان کے اس عزم کا اعادہ تھا کہ میکسیکو اور امریکہ کی سرحد پر دیوار تعمیر کی جائے گی اور اس کی لاگت میکسیکو کو برداشت کرنا ہو گی۔ گو کہ میکسیکو کے صدر کہہ چکے ہیں کہ ان کی حکومت ایسا نہیں کرے گی۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ "وہ ابھی یہ نہیں جانتے، لیکن وہ دیوار کی قیمت ادا کریں گے۔"
انھوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ ایسے تارکین وطن کا انتخاب کرے جو "متحرک اور پنپنے کی ممکنہ صلاحیت" رکھتے ہوں اور امریکیوں سے محبت کریں۔
"ہمیں اس حقیقت کے بارے میں دیانتدار ہونا ہو گا کہ ہمارے ملک میں آنے والا ہر شخص کامیابی سے یہاں ہم آہنگ نہیں ہوسکتا۔"
ٹرمپ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پالیسیاں امریکیوں کی سلامتی اور اقتصادی فلاح و بہبود کی ترجیحات کو مد نظر رکھ کر ترتیب دی گئی ہیں اور ان کے بقول یہ تجاویز جرائم، گروہوں، سرحد پر غیر قانونی نقل وحرکت کو روکیں گی۔
"لوگوں کو پتا چل جائے گا کہ ایسا نہیں کہ آپ غیر قانونی طریقے سے داخل ہوں، چھپ کر بیٹھ جائیں اور قانونی سکونت کا انتظار کریں۔"
میکسیکو میں صدر اینرک پینا نیئٹو سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس میں ٹرمپ کچھ دبے دبے نظر آئے اور ان کا کہنا تھا کہ یہ ملاقات بہت اہم تھی۔
ٹرمپ کی حریف ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار ہلری کلنٹن کی مہم کے سربراہ جان پوڈسٹا نے کہا کہ ٹرمپ میکسیکو کے صدر سے ملاقات میں اپنے موقف پر "گھبراہٹ" کا شکار ہوئے۔
"جو ہم نے آج دیکھا یہ ایک ایسا آدمی جو 'ڈیل میکر' ہونے کا دعویٰ کرتا ہے اس میں اتنی ہمت نہیں تھی کہ وہ ایسے لوگوں کے سامنے جو اس کے حامی نہیں اپنی مہم کے دوران کیے گئے وعدوں کی وکالت کرتا۔"
ٹرمپ نے ملک میں داخلے اور انخلا کے موقع پر بائیومیٹرک نظام کی تکمیل کا مطالبہ کیا تاکہ اس بات کا بہتر اندازہ ہو سکے کہ کون ملک میں آ رہا ہے اور ساتھ ہی ساتھ دفاتر اور کام کی جگہوں پر الیکٹرانک تصدیقی نظام وضع کیا جائے تاکہ لوگ غیر قانونی تارکین وطن کو ملازمت پر نہ رکھ سکیں۔
ٹرمپ کے خطاب کے بعد کلنٹن کے لاطینی ووٹرز کے لیے ڈائریکٹر لوریلا پاریلی کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کی انتظامیہ میں صرف انھیں تارکین وطن کو اجازت ہو گی جنہیں وہ ضروری سمجھتے ہوں گے۔