بیرونِ ملک دورہ کامیاب رہا، اس کے اچھے نتائج برآمد ہوئے: ٹرمپ

ٹوئٹر پیغام میں اُنھوں نے امریکی مرکزی دھارے والے ذرائع ابلاغ کے بارے میں اپنی طویل عرصے سے جاری اپنی شکایت کا تذکرہ کیا۔ اُنھوں نے کہا کہ ''میرا خیال یہ ہے کہ وائٹ ہائوس سے 'لیک' ہونے والی رپورٹیں من گھڑت ہیں، جو #فیک نیوز میڈیا# نے پھیلائی ہیں''

صدر ڈونالڈ ٹرمپ اتوار کے روز واشنگٹن واپس پہنچے۔ اُنھوں نے اخبارات میں شائع ہونے والی اِن خبروں کی تردید کی ہے کہ وائٹ ہائوس میں افراتفری مچی ہوئی ہے، اور اُن کے مشیروں اور اُن کے روس کے ساتھ رابطوں کی چھان بین جاری ہے۔


مشرق وسطیٰ اور یورپ کا نو روزہ دورہ مکمل کرکے لوٹنے پر، اُنھوں نے آج صبح ٹوئٹر پر متعدد بیانات جاری کیے، یہ کہتے ہوئے کہ ''امریکہ کے لیے اُن کا دورہ انتائی کامیاب رہا۔ سخت محنت طلب۔ لیکن اچھے نتائج کا حامل''۔


ساتھ ہی اُنھوں نے امریکی مرکزی دھارے والے ذرائع ابلاغ کے بارے میں اپنی طویل عرصے سے جاری اپنی شکایت کا تذکرہ کیا۔


ٹرمپ نے کہا کہ ''میرا خیال یہ ہے کہ وائٹ ہائوس سے 'لیک' ہونے والی رپورٹیں من گھڑت ہیں، جو #فیک نیوز میڈیا# نے پھیلائی ہیں''۔


بقول صدر، ''جب آپ 'ذرائع کے مطابق' کے الفاظ دیکھیں تو سمجھ جائیں کہ یہ 'فیک نیوز میڈیا' نے جاری کی ہے، اور وہ کوئی نام نہیں بتاتے، عین ممکن ہے کہ ایسے ذرائع وجود ہی نہیں رکھتے ہوں۔ لیکن 'فیک نیوز' لکھنے والے تحریر کرتے ہیں۔ #فیک نیوز ہی دشمن ہے!''۔


اُنھوں نے شکایت کی کہ مغربی ریاست مونٹانا میں گذشتہ ہفتے ایوانِ نمائندگان کے خصوصی انتخاب کے دوران، ڈیموکریٹس اور نیوز میڈیا کی پوری کوشش کے باوجود 'ری پبلیکن نے ہی کامیابی حاصل کی''۔


ٹرمپ نے کہا کہ اس فتح سے ایک ہی روز قبل ری پبلیکن امیدوار، گریگ گیانفورٹے پر ایک رپورٹر کو مبینہ طور پر گھونسا مار کر زمین پر گرانے کی حرکت کا ذمہ دار قرار دیا گیا، اُنھیں ''کوئی اہمیت نہیں دی گئی''۔ ٹرمپ نے گیانفورٹے کی کامیابی کو ''مونٹانا میں ری پبلیکنز کی بڑی فتح'' قرار دیا۔