ڈیموکریٹس اور رپبلیکنز نے اگلے صدارتی انتخاب کے لیے ابھی اپنے امیدواروں کا انتخاب کرنا ہے مگر صف اول کے امیدواروں ہلری کلنٹن اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان تندوتیز جملوں کا تبادلہ ابھی سے جاری ہے۔
پیر کو ٹرمپ نے ہلری کو جھوٹا کہا اور مطالبہ کیا کہ وہ ہفتے کو ہونے والے ڈیموکریٹک مباحثے کے دوران کیے گئے اس دعوے پر معافی مانگیں کہ داعش کے شدت پسند لوگوں کو بھرتی کرنے کے ان (ٹرمپ) کی وڈیوز استعمال کر رہے ہیں۔
ہلری کی مہم کے منتظمین نے بعد میں کہا تھا کہ وہ کسی خاص وڈیو کے بارے میں نہیں جانتے مگر ٹرمپ کے مسلمانوں کے بارے میں بیانات شدت پسندوں کی مدد کر رہے ہیں۔
ہلری کے ترجمان برائن فیلن نے سی این این سے گفتگو میں کہا کہ ’’ہلری اس بات کی صحیح نشاندہی پر ڈونلڈ ٹرمپ سے معافی نہیں مانگیں گی کہ کس طرح ان کے بیانات مزید شدت پسند بھرتی کرنے میں داعش کی مدد کر رہے ہیں۔‘‘
ٹرمپ نے 2008 کی صدارتی انتخابات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ براک اوباما نے ہلری کلنٹن کو ڈیموکریٹک پارٹی کی نامزدگی میں شکست دے دی تھی اگرچہ وہ پسندیدہ امیدوار تھیں۔
دونوں جماعتیں یکم فروری کو ریاست آئیوا سے امیدواروں کی نامزگی کے لیے رائے شماری کے پہلے مرحلے کا آغاز کریں گی اور جولائی تک اپنے امیدواروں کو حتمی طور پر نامزد کر دیں گے۔
ٹرمپ اور کلنٹن دونوں اپنی جماعتوں کی مہم میں دیگر امیدواروں سے بہت آگے ہیں مگر حالیہ قومی جائزوں کے مطابق کلنٹن ڈونلڈ ٹرمپ سے چھ پوانٹس آگے ہیں۔