بیرون ملک امریکی فوجیوں کی تعیناتی کے زبردست حامی، جنوبی کیرولینا سے امریکی سنٹر، لِنڈسی گراہم نے منگل کو ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدواروں کی دوڑ سے الگ ہونے کا اعلان کیا اور تسلیم کیا کہ وہ بہت کم لوگوں کی سیاسی حمایت حاصل کر سکے ہیں۔
ریپبلکن امیدوار 60 سالہ گراہم مباحثوں میں ہمیشہ پیچھے رہے اور ان نمایاں مباحثوں میں جگہ نہ بنا سکے جسے لاکھوں امریکی ووٹر دیکھتے ہیں، اور قومی سروے کے مطابق بھی وہ ریپبلکن ووٹرز کی حمایت نہ ہونے کی وجہ سے سرفہرست مباحثوں میں شریک نہ ہوسکے۔
گراہم نےنامزدگی کی دوڑ سے الگ ہونے کے بعد، سی این این کو بتایا کہ انھیں یقین ہے کہ ان کی پارٹی کا نامزد امیدوار داعش کے جنگجوؤں کی تباہی کے لئے ان ہی کے منصوبوں کو لے کر چلے گا۔
وہ امریکی بَری افواج کو دولت اسلامیہ سے لڑنے کے لئے مشرق وسطیٰ میں تعیناتی کے زبردست داعی رہے ہیں۔ ان کا انداز چند دیگر ریپبلیکن امیدواروں کو بھی بھاتا تھا، لیکن صدر اوباما اور سابق وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن ان کی تجاویز کو مسترد کرتے رہے ہیں۔
ریپلیکن صدارتی دوڑ میں ایک رئیل اسٹیٹ تاجر ڈونلڈ ٹرمپ، ٹیکساس کے سینیٹر ٹیڈ کروز اور فلوریڈا سے سنیٹر مارکو روبیو کو سبقت حاصل ہے اور انھوں نے گراہم سمیت 13 امیدواروں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
ماہ فروری میں ریاستوں میں یکے بعد دیگرے ریپبلکن اور ڈیموکریٹس کی نامزدگی کے مقابلے شروع ہوں گے اور حتمی اعلان قومی پارٹی کنونشن میں ہوگا، جبکہ صدارتی انتخابات نومبر میں ہوں گے۔
نومبر کے انتخابات میں کامیاب امیدوار صدر اوبامہ کی جگہ لے کا، جبکہ صدر اوباما جنوری 2017 میں وائٹ ہاؤس چھوڑ دیں گے۔