صدر ڈونلڈٹرمپ نے أفغان صدر أشرف غنی کو ٹیلی فون کر کے کابل کے ڈپلومیٹک زون میں سفاکانہ خودکش حملے کانشانہ بننے والوں کے خاندانوں اور عزیزوں کے ساتھ گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں ان دہشت گردوں کی جانب سے کیے جانے والے حملے کی مذمت کی جو مہذب انسانیت کے دشمن ہیں ۔
صدر ٹرمپ نے حملے کے بعد افغانوں کے دلیرانہ ردعمل کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ فوراً زخمیوں کی مدد کو پہنچے۔
اُنھوں نے افغان عوا، کے تحفظ کے لیے افغان فورسز کی غیر متزلزل کوششوں کی بھی تعریف کی۔
انہوں نے أفغان فورسز کی بھی تعریف کی جو اپنے عوام کو دشمنوں سے بچانے کے لیے آگے بڑھے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکی سفارت خانہ أفغان حکومت اور اتحادی شراکت داروں کے ساتھ مل کر متاثرین کی مدد کر رہا ہے اور قومی اتحاد حکومت کو ان لوگوں کا پیچھا کرنے میں مدد دے گا جو اس مجرمانہ حملے کے ذمہ دار ہیں۔
اس سے قبل امریکہ کے وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں کابل بم دھماکے میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں، بین الاقوامی کمیونیٹیز اور سفارت خانوں سے تعلق رکھنے والے افراد اور معصوم افغانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم اپنے مشن کے زخمی ہونے والے امریکی اور أفغان سٹاف کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔ اور ہم أفغان سیکیورٹی فورسز، پولیس اور طبی عملے کے فوری مدد کے لیے پہنچنے اور ان کی امدادی سرگرمیوں کو سراہتے ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ نے کابل خودکش دھماکے کو ایک انتہائی سفاکانہ کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ بھرپور عزم اور مستقل مزاجی کے ساتھ أفغان حکومت اور أفغان عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔ اور ہم امن، استحکام اور خوشحالی کے حصول کے لیے افغانتان کی کوششوں میں مدد دیتے رہیں گے۔
ایفل ٹاور کی جانب سے جاری ہونے والے ایک ٹوٰئٹ میں کہا گیا ہے کہ کابل بم دھماکے کے متاثرین کے احترام میں نصف شب سے ٹاور کی روشنیاں گل کر دی جائیں گی۔
اے این آئی کے ایک ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ أفغانستان نے پاکستان کے ساتھ کرکٹ میچ منسوخ کر دیے ہیں جن پر دونوں ملکوں کے درمیان ابتدائی معاہدے ہو چکا تھا۔