ٹرمپ کی نیویارک اور کاملا کی فلاڈیلفیا میں انتخابی ریلیاں، ایک دوسرے پر تنقید

نیویارک میں میڈیسن اسکوائر پر ٹرمپ کی انتخابی ریلی منقعد ہوئی۔

  • ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے نیویارک کے میڈیسن اسکوائر گارڈن میں ریلی کی قیادت کی۔
  • اس اجتماع میں بعض مقررین نے کیریبین میں امریکہ کے خود مختار علاقے پورٹو ریکو کو کچرے کا تیرتا ہوا جزیرہ قرار دیا۔
  • امریکہ کی نائب صدر اور ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار ریاست فلاڈیلفیا میں پورٹو ریکو کے ایک ہوٹل گئیں۔
  • امریکہ میں صدارتی انتخابات میں ایک ہفتہ باقی رہ گیا ہے۔
  • لگ بھگ تین کروڑ 80 لاکھ افراد قبل از وقت ووٹ اور میل ووٹ کا استعمال کر چکے ہیں۔

امریکہ کے سابق صدر اور ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کی شب نیو یارک کے میڈیسن اسکوائر گارڈن میں ایک ریلی کی قیادت کی ہے۔

اس ریلی کے آغاز پر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں نے ان کے مخالفین پر شدید تنقید کی۔

ڈونلڈ ٹرمپ کو نیویارک میں کئی دہائیوں سے ایک مشہور شخصیت کی حیثیت حاصل رہی ہے۔ ان کا یہ سیاسی اجتماع باسکٹ بال گیمز اور کنسرٹس کے لیے مشہور مقام پر ہوا جس کو ٹرمپ اپنی سیاسی حریف کاملا ہیرس کے خلاف انتخابی مہم کے آخری ہفتے میں استعمال کرنے کی امید کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ ریاست نیو یارک میں آخری بار 1984 میں کسی ری پبلکن صدر کو کامیابی ملی تھی۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے خطاب کے آغاز میں کہا کہ وہ ابتدا ایک بہت ہی سادہ سے سوال سے کریں گے۔ اس کے بعد انہوں نے مجمعے سے سوال کیا کہ "کیا آپ چار سال پہلے کے مقابلے میں آج بہتر مقام پر ہیں؟"

ان کے سوال کے جواب میں مجمعے نے ایک زور دار آواز میں 'نہیں' میں جواب دیا۔

انہوں نے ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار اور ملک کی نائب صدر کاملا ہیرس کو کم آئی کیو رکھنے والی شخصیت قرار دیا۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر وہ پانچ نومبر کو صدارتی الیکشن میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو مجرموں کی امریکہ میں در اندازی بند کر دیں گے۔

اس تقریب سے خطاب کرنے والے کم از کم 20 مقررین میں سابق ریسلر ہلک ہوگن سے لے کر نیویارک کے سابق میئر روڈی گیولیانی سمیت ان کے بیٹے ایرک اور ڈان بھی شامل تھے۔ اس دوران بعض مقررین نے کاملا ہیرس پر مختلف بے بنیاد الزامات بھی عائد کیے جب کہ کیریبین میں امریکہ کے خود مختار علاقے پورٹو ریکو کو تیرتا ہوا کچے کا جزیرہ بھی قرار دیا گیا جس پر اس خطے کے لوگوں کی جانب سے بھی تنقید کی گئی۔

دوسری جانب امریکہ کی نائب صدر اور ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار ریاست فلاڈیلفیا میں پورٹو ریکو کے ایک ہوٹل گئیں۔ ان کا مقصد شہریوں کو زیادہ سے زیادہ تعداد میں ووٹ ڈالنے لیے راغب کرنا تھا۔

واضح رہے کہ پورٹو ریکو کے مکین امریکہ کے شہری ہیں البتہ وہ انتخابات میں ووٹ نہیں دے سکتے۔ پورٹو ریکو کے وہ شہری جو امریکہ منتقل ہو چکے ہیں وہ ووٹ دینے کے اہل ہیں۔ ان میں زیادہ تر ریاست پینسلوینیا میں آباد ہیں اور اس ریاست کو انتخابات میں بہت زیادہ اہمیت حاصل ہے۔

SEE ALSO: کیاپیش گوئی کرنے والی مارکیٹوں کا امریکی الیکشن میں کوئی مستقبل ہے؟

کاملا ہیرس کی انتخابی مہم کی جانب سے جاری ایک ای میل میں کہا گیا ہے کہ نیویارک کے میڈیسن اسکوائر پر ہونے والی ریلی تقسیم اور توہین آمیز پیغامات کی عکاس تھی۔ ان پیغامات کو ٹرمپ سے بھی جوڑا گیا۔

امریکہ میں صدارتی انتخابات میں ایک ہفتہ باقی رہ گیا ہے۔ اس دوران سامنے آنے والے جائزوں سے معلوم ہوتا ہے کہ دونوں امیدوار شدید مقابلے والی ریاستوں میں ایک دوسرے کے بالکل قریب ہیں۔ ان ریاستوں میں کامیابی اگلے صدر کے انتخاب میں اہم ہو گی۔

امریکہ میں لگ بھگ تین کروڑ 80 لاکھ افراد قبل از وقت ووٹ اور میل ووٹ کا استعمال کر چکے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ اپنی انتخابی مہم میں کاملا ہیرس کو ڈیموکریٹک صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی تارکینِ وطن کی پالیسی اور معیشت پر اقدامات سے جوڑ رہے ہیں۔ گزشتہ ہفتے ٹرمپ نے کاملا ہیرس پر حملہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ "انہوں نے اس کو نقصان پہنچایا ہے اور میں وعدہ کرتا ہوں کہ میں اس کو درست کر دوں گا۔"

Your browser doesn’t support HTML5

امریکی الیکشن: پولنگ ڈے سے پہلے امریکہ میں ووٹ کیوں ڈالتے ہیں؟

کاملا ہیرس نے جمعرات کو مشہور گلوکار بروس اسپرنگزٹن کے ہمراہ اٹلانٹا جب کہ جمعے کو گلوکارہ بیونسے کے ساتھ ہیوسٹن میں ریلیاں منقعد کی تھیں۔ کل بھی وہ واشنگٹن کے نیشنل مال میں ایک بڑی تقریب میں شریک ہوں گی۔

اتوار کو فلاڈیلفیا میں خطاب میں کاملا ہیرس کا ڈونلڈ ٹرمپ کے حوالے سے کہنا تھا کہ ان کے پاس شکایتیں ہیں۔ وہ اپنی زبان کو بدلہ لینے اور انتقام کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

فلاڈیلفیا میں اتوار کو قیام کے بعد کاملا ہیرس ممکنہ طور پر ان ریاستوں کا رخ کریں گی جہاں ان کا ٹرمپ سے سخت مقابلہ ہونے کا امکان ہے۔

(اس رپورٹ میں خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ سے معلومات شامل کی گئی ہیں۔)