نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیویارک کے قریب نیوجرسی میں واقع اپنی رہائش گاہ پر اتوار کے روز دو ایسی شخصیات سے ملاقات کی جو طویل انتخابی مہم کے دوران ان کی بھرپور حمایت کرتے رہے۔
مسٹرٹرمپ سے ملاقات کرنے والوں میں نیویارک کے سابق میئر روڈی جولیانی اور نیوجرسی کے گورنر کرس کرسٹی شامل ہیں۔
جولیانی ،2001 میں نیویارک اور واشنگٹن پر دہشت گرد حملوں کے بعد ان کی روک تھام کے لیے اقدامات کرنے والے ایک اہم عہدے دار کے طور پر سامنے آئے۔ خارجہ امور میں ان کا تجرنہ کم ہے لیکن وہ امریکہ کے وزیر خارجہ بننا چاہتے ہیں جو ملک کا سب سے بڑا سفارتی عہدہ ہے۔
نو منتخب نائب صدر مائک پینس نے فاکس نیوز کو بتایا کہ مٹ رومنی نے ہفتے کے روز ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی۔ وہ 2012 کے عام انتخابات میں ری پبلیکن پارٹی کی جانب سے صدراتی امیداوار کے طور پر ہار گئے تھے۔ پینس نے بتایا کہ دوسری اہم امریکی شخصیات کے ساتھ ساتھ وزیر خارجہ کے طور پر ان کا نام بھی زیر غور ہے۔
ٹرمپ نے ری پبلیکن پارٹی کی جانب سے صدارتی نامزدگی حاصل کرنے کے مقابلے میں دوسرے 15 امیدوارں اور کرسٹی کو شکست دی تھی۔ لیکن نیوجرسی کے گورنر نے بعد ازاں جائیدادوں کی خرید و فروخت کے ارب پتی تاجر مسڑٹرمپ کی توثیق کی تھی۔ کرسٹی اقتدار کی منتقلی سے متعلق ٹرمپ کی ٹیم کے سربراہی بھی کی جب کہ بعد میں ان کی جگہ پینس نے حاصل کرلی۔
مسٹرٹرمپ یہ ٹوئٹ کر چکے ہیں کہ وہ نیوی کے 66 سالہ ریٹائرڈ جنرل جیمز میٹس کے نام پر غور کررہے ہیں جنہیں میڈیا میں وزیر دفاع کے عہدے کے لیے ایک انتہائی سخت گیر شخصیت کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے ہفتے کے روز میٹس سے ملاقات کی اور وہ ان سے بہت متاثر ہو ئے۔