ٹرمپ نے قریبی ساتھیوں سمیت مزید 26 افراد کو صدارتی معافی دے دی

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے سابق منیجر پال مینافورٹ کو عدالت لایا جا رہا ہے۔ (فائل فوٹو)

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے سابق منیجر پال مینافورٹ اور سابق مشیر راجر اسٹون سمیت مزید 26 افراد کے لیے صدارتی معافی کا اعلان کیا ہے۔

مینافورٹ اور راجر اسٹون کو 2016 کے امریکی انتخابات میں روسی مداخلت کی تحقیقات کے دوران سزائیں سنائی گئی تھیں اور مینافورٹ صدر کے پہلے ایسے قریبی ساتھی تھے جن پر اس معاملے میں فردِ جرم عائد کی گئی تھی۔

صدر ٹرمپ نے ریئل اسٹیٹ ڈویلپر چارلس کشنر کو بھی صدارتی معافی دے دی ہے۔ چارلس کشنر صدر کے داماد جیراڈ کشنر کے والد ہیں۔

صدر ٹرمپ کی جانب سے بدھ کو مسلسل دوسرے روز بھی صدارتی معافیاں دینے کا سلسلہ جاری رہا۔ اس سے قبل صدر نے منگل کو بھی 15 افراد کو صدارتی معافی دی تھی۔

بدھ کو صدر نے مجموعی طور پر 26 افراد کو صدارتی معافی دی جب کہ تین افراد کی سزاؤں میں کمی کر دی۔

بیس جنوری کو اپنا دورِ صدارت ختم ہونے سے قبل اب تک صدر ٹرمپ چار ایسی اہم شخصیات کی سزائیں معاف کر چکے ہیں جنہیں 2016 کے صدارتی انتخابات میں مبینہ روسی مداخلت کی تحقیقات کے سلسلے میں سزائیں سنائی گئی تھیں۔

یہ تحقیقات خصوصی تفتیش کار رابرٹ ملر نے مکمل کی تھیں۔

صدر ٹرمپ کا یہ مؤقف رہا ہے کہ اُن کے حامیوں کو غیر منصفانہ طور پر نشانہ بنایا گیا۔

امریکی قانون صدر کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ مواخذے کے علاوہ امریکہ کے خلاف جرائم کے مرتکب افراد کو معاف کر سکتے ہیں۔ لیکن صدر ٹرمپ کے مخالفین یہ الزام عائد کرتے رہے ہیں کہ صدر ٹرمپ اپنے قریبی ساتھیوں کو نوازنے کے لیے اس اختیار کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔

مینافورٹ اور اسٹون سے قبل صدر ٹرمپ نے قومی سلامتی کے اپنے سابق مشیر مائیکل فلن اور 2016 کی انتخابی مہم کے ایک مشیر جارج پاپا ڈوپلس کی سزائیں بھی معاف کر دی تھیں۔

دریں اثنا مین ہیٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی آفس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ مینا فورٹ کے خلاف فراڈ اور دیگر مبینہ جرائم کی تحقیقات کے لیے دوبارہ اپیل دائر کرے گا جسے پہلے دو مرتبہ خارج کیا جا چکا ہے۔

اٹارنی آفس کے ترجمان ڈینی فراسٹ نے کہا ہے کہ وہ مینافورٹ کی جانب سے نیو یارک کے شہریوں کے ساتھ کیے گئے فراڈ کے لیے اُنہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے کی اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔

مینا فورٹ کے وکیل کی جانب سے جاری ایک بیان میں سزا معافی پر صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا گیا ہے۔

صدر ٹرمپ نے اپنے داماد جیراڈ کشنر کے والد چارلس کشنر کی سزا بھی معاف کر دی ہے۔

مینا فورٹ کا کہنا تھا کہ "جنابِ صدر میرے پاس شکریے کے الفاظ نہیں ہیں۔ آپ نے مجھ پر اور میرے خاندان پر بہت بڑا احسان کیا ہے۔"

واشنگٹن کی ایک عدالت نے نومبر 2019 میں راجر اسٹون کو سات مختلف الزامات کے تحت سزا سنائی تھی جن میں کانگریس کی تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنا، پانچ جھوٹے بیانات جمع کرانے اور شواہد میں ردوبدل کے الزامات شامل تھے۔

صدر ٹرمپ نے جولائی میں ایک عدالت کی جانب سے راجر اسٹون کو دی گئی تین سال چار ماہ قید کی سزا اس وقت ختم کر دی تھی جب وہ جیل کی سلاخوں کے پیچھے جانے والے تھے۔ تاہم اُن کا جرم ختم نہیں ہوا تھا جو صدر کے اس حکم نامے کے بعد ختم ہو گیا ہے۔

ایک بیان میں راجر اسٹون نے بھی صدر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ صدر کی جانب سے اُن کا ناکردہ جرم مکمل طور پر ختم کرنے پر شکر گزار ہیں۔

صدر ٹرمپ کے داماد جیراڈ کشنر کے والد چارلس کشنر کو سال 2004 سے سال 2018 کے دوران ٹیکس سے بچنے کی کوششوں، شواہد میں ردوبدل اور انتخابی فنڈز کے حصول کے لیے غیر قانونی مہم چلانے کے الزامات کے تحت دو سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔