امریکہ کے منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ تقریباً چھ ماہ کے عرصے میں بدھ کے روز پہلی نیوز کانفرنس کرنے والے ہیں جس میں توقع ہے کہ انہیں امریکی انٹیلی جینس اور نومبر کے انتخابات میں روسی مداخلت کے بارے میں’ جس کے نتیجے میں انہیں کامیابی ملی تھی، سوالات کا سامنا ہو سکتا ہے۔
مسٹر ٹرمپ نے پچھلی مرتبہ جولائی میں ایک نیوز کانفرنس کی تھی، جس میں انہوں نے ڈیموکریٹک پارٹی کی اپنی حریف ہلری کلنٹن کے خلاف الزامات لگانے کی آغاز کیا تھا۔
ماضی قریب میں امریکی صدور نے انتخابات جیتنے کے چند روز کے اندر ہی پریس کانفرنسیں کی تھیں جب کہ اس کی بجائے مسڑ ٹرمپ ٹوئیٹر پر سرگرم رہے ہیں اور مختصر بیانات دیتے رہے ہیں۔
وہ ابھی تک باضابطہ طور پر صحافیوں کے کسی گروپ سے نہیں ملے ہیں اور ان کے سوالات کا سامنا نہیں کیا ہے۔
ممکنہ طور پر ٹرمپ کے سامنے اس طرح کے سوالات بھی آ سکتے ہیں جن کے بارے نامہ نگاروں کا دعویٰ ہے کہ وہ اور ان کی انتخابي مہم کے عہدے دار روسی انٹیلی جینس سے رابطے میں تھے۔
مسٹر ٹرمپ، ان کے اٹارنی اور روسی صدر کے ترجمان ان رپورٹس کو جھوٹی قرار دے چکے ہیں۔
امریکی انٹیلی جینس اداروں نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ روس نے ہلری کلنٹن کی انتخابي مہم کے سربراہ جان پوڈسٹا کی ہزاروں ای میلز ہیک کی تھیں اور پھر وکی لیکس کے ذریعے ان کی تشہیر کی۔
مسٹر ٹرمپ نے اپنی جولائی کی پریس کانفرنس کے دوران روس سے یہ اپیل کی تھی کہ وہ ہلری کلنٹن کے اس دور کی ہزاروں ای میلز تلاش کرکے افشا کرے جس دوران وہ ملک کی وزیر خارجہ تھیں۔