|
سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے ماضی میں سیاسی فکسر (معاملات سلجھانے والے) مائیکل کوہن نے پیر کے روز نیویارک کی ایک عدالت میں اپنی گواہی کے دوران جیوری کو بتایا 2016 کے صدراتی انتخابات سے عین قبل جب انہیں معلوم ہوا کہ پورن اسٹار سٹورمی ڈینیئلز اپنی اس کہانی کو بیچنے کی کوشش کر رہی ہیں جس میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ انہوں نے 10 سال قبل ایک رات ٹرمپ کے ساتھ گزاری تھی، تو وہ بہت پریشان ہوئے۔
کوہن نے کہا کہ ٹرمپ کی پریشانی کی وجہ صدارتی انتخابات تھے اور ڈینیئلز کی کہانی کا شائع ہونا ان کی انتخابی مہم کے لیے تباہ کن ثابت ہو سکتا تھا۔
کوہن نے اپنی گواہی میں بتایا کہ ڈینیئلز کے عزائم کا علم ہونے پر ٹرمپ نے کہا کہ یہ ایک مکمل تباہی ہے۔ خواتین مجھ سے نفرت کریں گی۔ اس سے میری انتخابی مہم تباہ ہو جائے گی۔
کوہن کی 2000 کے عشرے کے اوائل سے 2018 تک ٹرمپ سے وفاداری قائم رہی تھی اور انہوں نے کئی مشکلات سے نکلنے میں ٹرمپ کی مدد کی تھی۔
کوہن نے بتایا کہ ٹرمپ نے ان سے کہا کہ وہ انہیں ڈینیئلز کے معاملے سے نکلنے میں مدد دیں تاکہ صدارتی الیکشن بخوبی گزر جائے۔ اگر میں جیت گیا تو پھر اس کی کوئی اہمیت نہیں ہو گی کیونکہ میں صدر ہوں گا اور اگر ہار گیا تو مجھے اس کی کوئی پروا نہیں ہو گی۔
کوہن نے عدالت کو بتایا کہ ٹرمپ نے اس کہانی کے ان کی اہلیہ ملانیا تک پہنچنے کے بارے میں کسی تشویش کا اظہار نہیں کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ میں ملینیا کے بارے میں نہیں سوچ رہا۔ وہ انتخابی مہم کے متعلق فکرمند تھے۔
SEE ALSO: پورن اسٹاراسٹورمی ڈینیئلز، نیویارک کے مقدمے میں ٹرمپ کے رو بروکوہن کی گواہی کے موقع پر ٹرمپ کمرہ عدالت میں موجود تھے۔ وہ کوہن کا بیان سن کر مسکراتے رہے اور جب انہوں نے ملانیا کا ذکر کیا تو ٹرمپ نے اپنا سر ہلا دیا۔
ٹرمپ کے خلاف عدالت میں اس مقدمے کی کارروائی شروع ہوئے چار ہفتے گزر چکے ہیں اور پانچویں ہفتے کے آغاز پر پراسیکیوشن نے اپنے اہم گواہ مائیکل کوہن کو پیش کیا۔
77 سالہ ٹرمپ پر الزام ہے کہ انہوں نے ڈینیئلز کو خاموش رکھنے کے لیے کوہن کے ذریعے ایک لاکھ 30 ہزار ڈالر کی رقم ادا کی اور اس ادائیگی کو چھپانے کے لیے اپنے کاروباری کھاتوں میں خرد برد کی۔ پراسیکیوٹرز نے ٹرمپ پر اس جرم سے منسلک 34 دفعات لگائی ہیں۔
اس سے قبل پچھلے ہفتے سٹورمی ڈینیئلز مسلسل دو دن تک عدالت میں اپنی گواہی ریکارڈ کروا چکی ہیں۔
ٹرمپ نے اس الزام سے انکار کیا ہے کہ ڈینیئلز سے ان کی ملاقات ریاست نواڈا میں لیک ٹاہو کے معروف گولف ٹورنامنٹ میں ہوئی تھی۔ انہوں نے ڈینیئلز کو اپنا منہ بند رکھنے کے لیے رقم کی ادائیگی کے الزام کو بھی یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا کہ انہوں نے 2017 میں یہ رقم کوہن کو ان قانونی امور کے لیے دی تھی جو کوہن نے ان کے لیے انجام دیےتھے۔
SEE ALSO: ٹرمپ توہینِ عدالت کے مرتکب قرار، نو ہزار ڈالر جرمانہٹرمپ نے ان تمام الزامات کی بھی تردید کی ہے جن کا انہیں سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ٹرمپ کا دفاع کرنے والے وکلا نے کہا ہے کہ ہش منی کی ادائیگی کا اصل محرک ڈینیئلز کی کہانی کو ٹرمپ کی اہلیہ ملینیا سے پوشیدہ رکھنا تھا، نہ کہ الیکشن کے نتائج پر اثرانداز ہونا، جیسا کہ استغاثہ نے الزام لگایا ہے۔
کوہن کو ایک مقدمے میں سزا ہو چکی ہے جس میں سے انہیں ساڑھے 13 مہینے جیل میں گزارنے پڑے تھے۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے ٹرمپ کے کہنے پر اسی طرح کے دوسرے دو معاملات میں لوگوں کو چپ رہنے کے بدلے رقم کی ادائیگی میں مدد دی تھی۔ ان ادائیگیوں کا مقصد بھی یہ تھا کہ ٹرمپ کی انتخابی مہم پر منفی اثر نہ پڑے اور وہ وائٹ ہاؤس پہنچنے میں کامیاب ہو جائیں۔
کوہن نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے ٹرمپ کی ایک پراپرٹی میں کام کرنے والی ایک لڑکی کو اپنا منہ بند رکھنے کے لیے 30 ہزار ڈالر کی ادائیگی کی تھی، جس نے جھوٹا دعویٰ کیا تھا کہ وہ ٹرمپ کے ایک بچے کی ماں ہے۔
عدالت نے اس مقدمے کے لیے 12 رکنی جیوری منتخب کی ہے۔ کوہن نے ایک اور واقعہ کے بارے میں جیوری کو بتایا کہ انہوں نے ایک میگزین ’نیشنل انکوائرر‘ کے ساتھ ڈیڑھ لاکھ ڈالر کے معاہدے میں مدد دی تھی تاکہ وہ ایک ماڈل کیرین مکڈوگل کے ٹرمپ کے بارے میں دعوؤں کو شائع نہ کرے۔ ڈوگل کا دعویٰ تھا کہ 2006 اور 2007 کے دوران 10 ماہ تک ان کے ٹرمپ کے ساتھ تعلقات رہے تھے۔
ٹرمپ مکڈوگل کے ساتھ تعلقات کی تردید کر چکے ہیں۔
SEE ALSO: کریمنل ٹرائل کا سامنا کرنے والے پہلے سابق صدر، ٹرمپ پیر کو عدالت میں پیش ہوں گےکوہن اور ٹرمپ کے درمیان 2018 میں اس وقت دوریاں پیدا ہوئیں جب کوہن کو ڈینیئلز کے ساتھ ہش منی( چپ رہنے کے لیے رقم کی ادائیگی) اور ماسکو میں ٹرمپ کی ممکنہ جائیداد کے متعلق کانگریس سے جھوٹ بولنے سمیت دیگر جرائم کا اعتراف کرنے کے بعد سزا سنائی گئی تھی۔
جرم ثابت ہونے پر ٹرمپ کو پروبیشن پر رکھا جا سکتا ہے یا انہیں چار سال تک قید ہو سکتی ہے۔
(کین بریڈمیئر، وی او اے نیوز)